خطہ پیر پنجال کا چمکتا ہوا ستارہ :ریاض احمد آتش

0
0

   سید بشارت حسین شاہ

دنیائے عظیم میں جنت ارضی کہلانے والے مرکزی زیر اہتمام علاقے جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے گائوں اعظم آباد میں پندرہ فروری ۱۹۸۷ئ؁ کو محترم محمد اسد اللہ کے گھر میں ریاض احمد آتش نامی ایک بچے نے جنم لیا جس نے عام طالب علموں کی طرح منڈی ہائر اسکنڈری اسکول سے بارھویں جماعت تک کی تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں ضلع پونچھ میں آئی ٹی جیسی تعلیمی سہولیات نہ ہونے کے کارن جموں سے آئی ٹی میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ۔ریاض احمد آتش بچپن سے ہی ذہین اور خدمت خلق کے جذبے سے سرشار تھے ان کے دادا فوج سے ریٹائرڈ تھے اور ان کے والد صاحب انجینئر تھے جن کی بے پناہ صلاحیتوں کے کارن ریاض احمد آتش پروان چڑھے اور ہر مقام پر اپنے والدین اور اپنے ضلع کا نام روشن کرواتے رہے ۔خدمت خلق کے جذبے سے سرشار ریاض احمد آتش کئی غیر سرکاری تنظیموں میں مختلف عہدوں پر قائم رہے اور اپنی کاوشوں کی وجہ سے ایڈمنسٹریٹر اوقاف اسلامیہ پونچھ کے عہدے پر فائز ہوئے ۔۲۰۰۴ئ؁ سے ہی موصوف نے اسٹوڈنٹ یونین میں حصہ لیا اور کارہائے نمایاں انجام دئے ۔جہاں انہوں نے پہاڑی اور ایس ٹی طلبہ کے اسکالر شپ کی آواز بلند کی ۔علاوہ ازیں انہوں ۲۰۰۴ئ؁ ڈگری کالج منڈی کیلئے آواز بلند کی ۔عوام ِ منڈی کے ہمراہ لگاتار پندرہ برسوں تک ڈگری کالج منڈی کیلئے آواز بلند کرتے رہے اور بالآخر منڈی کی عوام کی اس دیرینہ مانگ کو حکومت نے پورا کیا ان ہی منازل کو طے کرتے ہوئے آتش ۲۰۰۵ئ؁ میں آل انڈیا اسٹوڈینٹ فیڈریشن کے ضلع صدر پونچھ منتخب ہوئے اور ۲۰۰۷ئ؁ میں اے آئی ایس اف کے ریاستی جنرل سیکریٹری نامزد ہوئے بعد ازاں اے آئی ایس ایف کے قومی ایگزکیوٹیو ممبر نامزد ہوئے ۔خدمت خلق کے ساتھ ساتھ موصوف کو سیاست کا شوق چڑھا اور ۲۰۰۹ئ؁ میں ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کے ہاتھوں پی ڈی پی میں شامل ہوئے بعد ازاں پیوپل ڈیموکریٹک اسٹوڈینٹ یونین کے اضافی چارج کے ساتھ ۲۰۱۰ئ؁ میں یوتھ اسٹیٹ سیکریٹری منتخب ہوئے ۔ریاض احمد آتش نے سیاست میں آنے کے بعد خدمت خلق کا جذبہ اپنے اندر سے ختم نہ ہونے دیا اور بالآخر ۲۰۱۱ئ؁ میں غریب نواز فائونڈیشن کے ریاستی صدر نامزد ہوئے اور اگست ۲۰۱۱ئ؁ میں وقف کونسل پروٹیکشن بورڈ کے نیشنل ایگزکیوٹیو ممبر منتخب ہوئے ۔انہیں ۲۰۱۳ ئ؁ میں منڈی پونچھ ڈیولپمنٹ فرنٹ کا چیئرمین منتخب کیا گیا اور ۲۰۱۴ئ؁ میں پی ڈی پی الیکشن سیل پونچھ کا کوارڈینیٹر نامزد کیا گیا ۔موصوف کے کارہائے نمایاں کو مد نظر رکھتے ہوئے ۲۰۱۷ئ؁ میںانکی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی ،حویلی اور سرنکوٹ کے ایڈمنسٹریٹر اوقاف اسلامیہ کے طور پر تقرری کی گئی جہاں انہوں نے تن من دھن اور لگن سے اپنے فرائض منصبی کو انجام دیا ۔اس دوران انہوں نے کئی اہم کام انجام دئے جو اوقاف اسلامیہ پونچھ کی تاریخ میں نہیں ملتے ۔موصوف نے اوقاف املاک کوناجائز قابضوں سے آزاد کروایا اور انہیں اوقاف کے نام سنہرے باب میں تحریر کیا ۔آتش نے برق کی رفتار اختیار کرتے ہوئے ایک قلیل عرصہ میں اوقاف اسلامیہ پونچھ کا نام بلند کیا جہاں انہوں نے ۲۱۰۰ کنال وقف اراضی کی نوٹفکیشن کروائی ۔وہیں انہوں نے شہر خاص پونچھ کے اعلیٰ پیر علاقہ میں میں لگ بھگ پانچ کنال اراضی کو ناجائز قبضہ سے واپس کرکے جناز گاہ کیلئے متعین کیا ۔اپنے کام کو آگے بڑھاتے ہوئے تحصیل سرنکوٹ کے گائوں پوشانہ میں پچاس کنال ناجائزاراضی کی تار بندی کروائی۔۲۰۱۷ئ؁ سے ۲۰۲۰ئ؁ تک موصوف نے قریباً ۵۵ قبرستانوں سے ناجائز قبضہ کو ہٹایا جبکہ پچیس لے لگ بھگ قبرستانوں کی چہار دیواری کے اہتمام کروائے ۔اوقاف اسلامیہ پونچھ کی آمدنی کے سلسلہ میں ایک سوال کے جواب میں موصوف نے کہا کہ جب میں ایڈمنسٹریٹر اوقاف اسلامیہ پونچھ کا چارج سنبھالا تب اوقاف کی آمدنی تیس ہزار روپئے ماہانہ کے قریب تھی اور آج یہی آمدنی بارہ سے پندرہ لاکھ کے قریب ہے ۔آتش نے اوقاف اسلامیہ پونچھ کی آمدنی کو کئی اہم کاموں میں لگانے کی ٹھان رکھی ہے جس میں علماء اکرا م کے مشاہرے ،قبرستانوں کی چہار دیواری ،غرباء کی امداد،مریضوں کا علاج و معالجہ ،غریب بچیوں کی شادی کے سلسلہ میں امداد اور یتیموں کی مدد شامل ہے۔موصوف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحصیل سرنکوٹ میں پندرہ علماء اکرام اور تحصیل حویلی میں پندرہ علماء اکرام کو ماہانہ مشاہرے دئے جاتے ہیں اور تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ علماء اکرام کو اوقاف کی جانب سے مشاہرے دئے جا رہے ہیں ۔واضح رہے کہ ریاض احمد آتش کی کاوشوں سے اوقاف کی زیر نگرانی لسانہ ڈھیریاں اور بٹل کوٹ لورن میں مدارس چل رہے جہاں نادار طلبہ علم کی پیاس بجھا رہے ہیں اور اسٹاف کے ماہانہ مشاہروں کو اوقاف اسلامیہ پونچھ پورا کر رہا ہے۔اس قلیل سے عرصہ میں ریاض احمد آتش کی قیادت میں کئی کانقاہوں کو اوقاف اسلامیہ پونچھ کی زیر نگرانی لیا گیا ہے جن میں سائیں الٰہی بخش ؒ کا مزار بٹل کوٹ لورن ، زیارت شریف ڈھیریاں لسانہ جو بابا غلام شاہ بادشاہ ؒ کی بیٹھک بھی ہے ، زیارت شریف بہرام گلہ ،زیارت شریف فضل آباد، زیارت شریف گونتھل، زیارت شریف اجوٹ، زیارت شریف جھلاس،زیارت شریف بھینچھ اور زیارت شریف درہ دلیاں شامل ہیں ۔جن کی دیکھ ریکھ ریاض احمد آتش کی قیادت میں اوقاف کے ذمہ ہے ۔مدارس اسلامیہ میں زیر تعلیم طلباء کے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے موصوف نے مدرسہ بورڈ کیلئے ۲۰۰۸ئ؁ سے آواز کو بلند کرنا شروع کیا اور اسے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ۔۲۰۱۷ئ؁ میں ایڈمنسٹریٹر اوقاف اسلامیہ پونچھ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد موصوف نے ۵۵۰ نکاح رجسٹر جاری کئے ۔واضح رہے ضلع پونچھ میں اوقاف کی دو سو سے زائد دوکانیں ہیں جن پر اوقاف اسلامیہ پونچھ مستقبل قریب میں کاروائی کرنے کیلئے کوشاں ہے تاکہ ان کے کرائے وصول کرکے اوقاف اسلامیہ کی آمدنی میں اضافہ کیا جا سکے ۔۱۹۴۷ئ؁ سے قبل گائوں کھنیتر میں عیدگاہ تھی جو کئی مرتبہ نالے کی زد میں آئی اور ایک طویل عرصہ تک اس عیدگاہ کا کوئی پتہ نہ چلا اور عوام کھنیترکے اس مسئلہ کو ترجیح دیتے علمائے دین کے ہمراہ اس عیدگاہ کیلئے موصوف نے اہم کاوشیں کیں۔وہیں موصوف کی کئی اہم کاوشوں کے بعد آج بھی اوقاف کی اراضی ناجائز قبضہ جات میں ہے جس کیلئے ریاض احمد آتش جیسے ہونہار ایڈمنسٹریٹر اپنی منازل کی جانب گامزن ہیں اور ان اراضیوں پر سے قبضہ جات ہٹانے کیلئے عوام پونچھ کی نظریں موصوف پر جمی ہوئی ہیں جسکیلئے عوام پر امید ہے کہ یہ اراضیاں بھی مستقبل قریب میں اوقاف کے پاس ہونگی۔ایک سوال کے جواب میں موصوف ریاض احمد آتش نے کہا کہ اب بھی پونچھ کالج گرائونڈ میں دس کنال اور پانچ مرلہ اوقاف کی اراضی ہے،جبکہ ایئر فیلڈ پرانی پونچھ میں دو سو سے زائد کنال کا رقبہ ہے۔علاوہ ازیں ایم ای ایس کے پاس گیارہ کنال کے لگ بھگ رقبہ ہے جسے حاصل کرنے یا اس کا کرایہ حاصل کرنے کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے مستقبل قریب کے منصوبہ جات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ضلع ہونچھ میں ایک نرسنگ کالج قائم کرنا ،قبرستانوں کی چہاردیواریاں اور اوقاف اراضی سے ناجائز قبضہ جات کو ہٹانا ہمارے اہم منصوبہ جات میں شامل ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا