افتخارجعفری/آکاش ملک
سرنکوٹ؍؍ گورنمنٹ ڈگری کالج سرنکوٹ کے شعبہ اردو نے جموں کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجز کے باہمی اشتراک سے یک روزہ سیمینار بعنوان "مولانا ابوالکلام آزاد ایک ہمہ جہت شخصیت” پر منعقد کرایا.یہ پروگرام دو حصوں پر مشتمل تھا پہلے حصے میں جموں کشمیر کی دو نامور شخصیات نزیر حسین قریشی کی کتاب "شعلے اور شرارے” اور مشہور مورخ اور ڈراما نگار کے ڈی مینی کی کتاب پہاڑی ڈراما” دل دریا” کے رسم رونمائی ہوئی۔ اس دوران ان دونوں شخصیات پر مقا لے پڑھے گئے ڈاکٹر لیاقت نئرنے نذیر حسین قریشی پر مقالہ پیش کیا جبکہ کے ڈی مینی پر ڈاکٹر خلیل احمد ریشی نے تفصیلی مقالہ پیش کیا۔پروگرام کے دوسرے حصے میں آزاد ہند کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آٹھ طلباء نے مولانا آزاد پر اپنے خیالات ظاہر کئے ۔ پروفیسر ڈاکٹر مسرت جبین صاحبہ نے مولانا کی شخصیت پر مقالہ پیش کیا۔اس موقع پر ایم این قریشی نے بولتے ہوئے کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد کے تعلیمی نظریات پر ہمیں آج بھی عمل کرنے کی ضرورت ہے۔پروگرام کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر ایم بی ماگرے صاحب (سبکدوش پرنسپل گورنمنٹ پی جی کالج راجوری) نے کی ۔انہوں نے اپنے صدارتی خطبہ میں بولتے ہوئے کہا کہ ہمیں آج بھی مولانا کے نقش وقدم پر چلنے کی ضرورت ہے۔آج کے اس سمینار کے مہمان خصوصی ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ راہل یادو (آئی اے ایس )تھے جب کہ مہمان ذی وقار پروفیسر ڈاکٹر لیاقت نیر تھے۔اس موقع پر کالج کے پرنسپل پروفیسر سید مصرف حسین شان نے بولتے ہوئے کہا کہ مولانا "ابوالکلام آزاد جیسی شخصیات پر ایسے سیمینار ہونے چاہیے تاکہ آئندہ آنے والی نسلوں کو پتہ چلے”اس پروگرام میں شکریہ کی رسم پروفیسر مسرت جبین نے ادا کی جبکہ پروگرام کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر خلیل احمد ریشی نے انجام دئے۔