سری نگرشہر میں ٹریفک نظام درہم برہم

0
0

سڑک کناروں اورفٹ پاتھوں پرقبضہ ٹریفک جام کی اصل وجہ
جے کے این ایس
سرینگر؍؍شہرسری نگربالخصوص سیول لائنز اوراسکے نواحی علاقوں میں ٹریفک جام گاڑیوں میں سوارلوگوں کیساتھ ساتھ راہگیروں کیلئے بھی دشوارگزارمعاملہ بن گیاہے،جبکہ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ریذڈنسی روڑ ہی پورا شہر نہیں ہے،جہاں پر ٹریفک کو استوار کیا گیا ہے ۔جے کے این ایس سٹی رپورٹرکے مطابق لالچوک ،گھنٹہ گھر، ،مولانا آزاد روڑ، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ،جہانگیر چوک اوربتہ مالومیں دن کے وقت بالخصوص صبح کئی گھنٹوں کے دوران باربارٹریفک جام کی وجہ سے سینکڑوں گاڑیاں قطاروں میں کھڑی رہتی ہیں ،اورپھرکچوے کی چال چلتے چلتے یہ گاڑیاں آگے بڑھتی ہیں ۔ایک شہری نے بتایاکہ وہ مولاناآزادروڑ پراپنی گاڑی میں ریگل چوک کی جانب آرہاتھاکہ اُسکی گاڑی محکمہ اطلاعات ورابطہ عامہ اوربی ایس این ایل دفترکے نزدیک بدترین قسم کے ٹریفک جام میں پھنس گئی ۔کئی دوسرے شہریوں نے بھی اسی قسم کی شکایت کرتے ہوئے بتایاکہ اُنھیں روزانہ لالچوک ،،فلائی اوئور،بڈشاہ پل ،امیراکدل ،جہانگیرچوک اوردیگرمقامات پرٹریفک جام کاسامناکرناپڑتاہے ۔ایک اورشہری کاکہناتھاکہ بتہ مالومیں واقع اولڈجنرل بس اسٹینڈکے سامنے دن میں کئی بارٹریفک جام کی صورتحال پیداہوجاتی ہے ۔شہریوں نے بتایاکہ شہرسری نگربالخصوص سیول لائنزاوراسکے نواحی علاقوں میں روزانہ ٹریفک جام کی صورتحال پیداہونے کی کئی ایک وجوہات ہیں ،جن میں بڑی وجہ یہ ہے کہ ٹریفک پولیس والوں نے اپنی سہولت کیلئے گھنٹہ گھرکراسنگ ،ریگل چوک کراسنگ اوردیگرمقامات پریکطرفہ ٹریفک کے نام پرتمام چوراہوں اورکراسنگ کوبندکررکھاہے ۔انہوں نے بتایاکہ ٹریفک جام کی وجہ سے گاڑیوں بشمول پبلک ٹرانسپورٹ یعنی آٹورکھشاوغیرہ میں سوارلوگوں کوکس قدرمشکلات اوردشواریوں کاسامناکرناپڑتاہے ،شایدحکام کواس کاادراک یااحساس ہی نہیں ہے ۔انہوں نے بتایاکہ شہریوں کوٹریفک جام کی صورتحال سے نجات دلانے کیلئے کچھ بھی نہیں کیاجارہاہے ۔شہریوں نے مولاناآزادروڑ اورریذیڈنسی روڑ کوملانے والی کچھ اہم کراسنگ کوکھولنے کی مانگ کرتے ہوئے بتایاکہ اس کے بغیرگاڑیوں میں سفرکرنے والے لوگوں کوکوئی راحت نہیں پہنچ پائے گی۔ادھرٹریفک پولیس کے کچھ اہلکاروں اورفیلڈ افسروں نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایاکہ سیول لائنزبشمول لالچوک ،گھنٹہ گھر، ،مولاناآزادروڑ،ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ،جہانگیرچوک اوربتہ مالومیں ٹریفک جام ہونے کی ایک بڑی وجہ سڑک کناروں اورفٹ پاتھوں پردکانداروں اورچھاپڑی فروشوں کی جانب سے کیاجانیوالاقبضہ اورناجائز تجاوز ہے ۔انہوں نے کہاکہ سیول لائنزمیں بیشترمقامات پران دنوں چھاپڑی فروش سڑک کناروں اورفٹ پاتھوں پرقابض نظرآتے ہیں ۔ٹریفک پولیس کے اہلکاروں اورفیلڈ افسروں نے بتایاکہ سڑک کناروں اورفٹ پاتھوں سے قبضہ یاناجائز تجاوزہٹاناہمارے محکمہ کاکام نہیں ہے بلکہ یہ سری نگرمیونسپل کارپوریشن کی ذمہ داری ہے ۔دریں اثناء لالچوک ،جہانگیرچوک ،بڈشاہ چوک اوربتہ مالوسمیت شہرمیں کئی اہم اورمصروف ترین مقامات پرنصب انٹلی جنس ٹریفک لائٹس کافی وقت سے بے کارپڑی ہوئی ہیں ،جسکے نتیجے میں روزانہ ایسے مقامات پرباربارٹریفک جا م کی صورتحال پیداہوجاتی ہے ۔معلوم ہواکہ ٹریفک لائٹس خراب ہوجانے کے نتیجے میں جب گاڑیاں جام میں پھنس کررہ جاتی ہیں ،تومسافرگاڑیوں سے نتیجے اُترکرپیدل سفرکرنے پرمجبورہوجاتے ہیں کیونکہ اُنھیں مطلوب مقامات بشمول دفاتر اوراسپتال پہنچنے میں دیرلگتی ہے ۔ٹریفک پولیس کے ذرائع نے سیول لائنز میں کئی اہم چوراہوں اورکراسنگ پرنصب ٹریفک لائٹس خراب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ نئی ٹریفک لائٹس سپلائی کرنے کاٹھیکہ ایک نجی کمپنی کوالاٹ کیاگیاتھا،اورٹریفک لائٹس فراہم کرنے کیلئے30ستمبرتک کاوقت دیاگیاتھالیکن مذکورہ نجی کمپنی وقت مقررہ پرمطلوب ٹریفک لائٹس سپلائی کرانے میں ناکام رہی ،جس وجہ سے خراب شدہ یابے کارپڑی ٹریفک لائٹس کوتبدیل کرنے میں دیرلگی ۔تاہم ذرائع نے بتایاکہ اب نجی کمپنی سے نئی ٹریفک لائٹس حاصل کی گئی ہیں ،اوربہت جلد خراب یابے کارپڑی ٹریفک لائٹس کی جگہ نئی ٹریفک لائٹس کی تنصیب عمل میں لائی جائیگی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا