کنٹونمنٹ بورڑ نے دکانداروں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں

0
0

عدالتی احکامات کے باوجود سر نو ٹینڈروں کو طلب کرنے کا عمل ندارد
جے کے این ایس
سرینگر؍؍عدالتی حکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڑ حکام نے بچوں کے اسپتال جی بی پنت کے احاطے میں ادویات دکانوں کو چلانے کیلئے تازہ ٹینڈ نہیں طلب نہیں کئے،اور اپنے ہی قواعد کی خلاف ورزی کی۔جے کے این ایس کو ذرائع نے بتایا کہ عدالت نے واضح الفاظ میں ہدایت دی ہے کہ ان دکانداروں کو باہر کا راستہ دکھایا جائے،جنہوں نے گزشتہ10برسوں سے ان ادویات کی دکانوں پر قبضہ جمایا ہے،تاہم بتایا جاتا ہے کہ بورڑ حکام ان اثر رسوخ رکھنے والے دکانداروں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ دکانداروں کو یہ جگہ پٹے پر دینے سے قبل جو معاہدہ کیا جاتا ہے،اس میں واضح کیا گیا ہے کہ پٹے پر یہ جگہ دینے کے5برسوں کے بعد،یہ جگہ بورڑ حکام کے سپرد کی جائے،اور وہ اس جگہ کو سر نو ٹینڈ طلب کرنے کے بعد عوامی بولی کے تحت اس کو پٹے پر دیں گی۔ ذرائع کا تاہم کہنا ہے کہ جامع خلاف ورزی کی کڑی کے تحت کنٹونمنٹ بورڈ حکام ان دکانوں کی سر نو ٹینڈر طلب کرنے یا عوامی بولی کے تحت پٹے پر دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔حالیہ ایا م میں عدالت نے اس سلسلے میں جو احکامات صادر کیں ان میں کہا گیا ہے’’ لائسنس مدت کے خاتمے کے بعد،کرایہ دار کو دکان واپس لینے میں کوئی بھی قانونی حق نہیں ہوگا‘‘۔ حکم نامہ میں مزید کہا گیا’’ معاہدے کی شق14کے مطابق اگر قابض پرامن طور پر جائیداد سپرد کرنے سے منع کرتا ہے،اس کو دخل انداز قرار دیاجائیگا،اور اس کے خلاف عوامی احاطے میں بے دخلی سے متعلق عوامی جائیداد پر نا جائز قبضہ قانون(پبلک پرمسس ایویکیشن آف ان اٹھرائذڈ آکوپنٹ) مجریہ1971کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی‘‘۔ عدالت کا کہنا ہے کہ فریقین معاہدے کے شرائط پر عمل درآمد کرنا لازمی ہے،جبکہ کرایہ در کی یہ دلیل کی اس کودیگر دکانداروں کے برابر سمجھا جائے،قانون کے حدو اور معاہدے کی شرائط سے کوسوں دور ہے۔یہ فیصلہ فورتھ ایڈیشنل سیشن جج سرینگر نے دیاتھا،اور اس کو ہائی کورٹ میں چلینج کیا گیا،تاہم ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کنٹونمنٹ بوڑ کو انخلا کا عمل شروع کرنے ہدایت دی،تاہم ابھی تک اس سلسلے میں زمینی سطح پر کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت کی طرف سے بورڈ حکام کو موجودہ کرایہ داروں کو نکالنے اور سر نو ٹینڈ طلب کرنے کا عمل شروع کرنے کی ہدایت دی،داکانداروں نے اس حکم نامہ کو ہائی کورٹ میں چلینج کیا،جس نے نچلی عدالت کا فیصلہ برقرار دکھا،تاہم سر نو ٹینڈ طلب کرنے کا عمل شروع نہیں کیا۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا’’ اگرچہ بورڈ حکام نے دکانداروں کو نوٹسیں ارسال کیں،تاہم اس عمل میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی‘‘۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں تجارتی سرگرمیوں کا خیال کنٹونمنٹ بورڈ کے حدود میں ہے،اور اسپتال انتظامیہ کو اس کے ساتھ کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا