سری نگر میں محکمہ ٹریفک کے ملازمین ٹریفک قوانین سے مستثنیٰ کیوں
یواین آئی
سرینگرسری نگر میں شہریوں کا الزام ہے کہ محکمہ ٹریفک ایک طرف سڑکوں پر ٹریفک قوانین و ضوابط کے نفاذ کے لئے انتہائی مستعد اور متحرک ہے تو دوسری طرف خود محکمے کے بعض ملازمین ان قوانین کی خلاف ورزی کا ارتکاب کررہے ہیں۔شہریوں کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر کے مولانا آزاد روڑ پر واقع محکمہ ٹریفک کے ہیڈ کوارٹر میں کام کرنے والے بعض ملازمین کی گاڑیاں اور موٹر سائیکل باہر فٹ پاتھ پر کھڑے ہوتے ہیں جن پر چالان چسپاں کئے جاتے ہیں نہ انہیں ہائی ڈرالک گاڑیاں اٹھاتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ محکمہ کے ملازمین کہیں بھی اپنی گاڑی کھڑا کرسکتے ہیں جبکہ قوانین عام لوگوں کے لئے ہیں۔ایک شہری نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش ظاہر کرنے پر ایک مختصر واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا: ‘میں چند روز قبل لالچوک میں پیدل سفر کررہا تھا کہ سڑک پر ٹریفک اہلکار ناکہ لگاکر گاڑیوں خاص کر موٹر سائیکلوں کی چیکنگ کررہے تھے اور قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکبین کا چالان کرتے تھے جب میں نے ان میں سے ایک اہلکار سے پوچھا کہ محکمہ ٹریفک کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے ٹریفک ملازمین کی گاڑیاں اور موٹر سائیکل فٹ پاتھ پر قبضہ کئے ہوئے ہیں جس کے باعث لوگوں کا عبور ومرور امر محال بن گیا ہے تو ان کا جواب تھا کہ وہ صاحب لوگوں کی گاڑیاں ہیں ان کا چالان نہیں کیا جاسکتا’۔انہوں کہا کہ عام لوگوں کی سڑک یا فٹ پاتھ پر کھڑی گاڑیوں کو اٹھانے کے لئے محکمے کی ہائی ڈرالک گاڑیاں یکدم نمودار ہوکر فرض شناسی کا ثبوت پیش کرتی ہیں لیکن اپنے محکمے کے ملازمین کی گاڑیاں انہیں دکھائی نہیں دے رہی ہیں۔موصوف شہری نے کہا کہ یہاں فقط عام لوگوں کو ہی قوانین کا پابند بنانے کو قوانین کے نفاذ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ ایک اور شہری نے کہا کہ ٹریفک قوانین کو عملی جامہ پہنانا عوام کے تحفظ و بہتری کے لئے ہی ہے لیکن قوانین سے کوئی بھی بری الذمہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن یہاں قوانین کے متعلق ہمیشہ اس انگریزی کہاوت ‘رولز آر فار فولز’ پر ہی عمل کیا جاتا ہے اور عام اور سادہ لوح شہریوں کو ہی قوانین کا پابند بنانے میں افرادی و مشینری قوت کو بروئے کار لایا جاتا ہے۔دریں اثنا ذرائع کے مطابق بعض قصبہ جات میں ٹریفک اہلکاروں اور ڈرائیور حضرات کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے جو نہ صرف گاڑیوں میں اوور لوڈنگ کا باعث ہے بلکہ ڈارئیور دیگر خلاف ورزیوں کا ارتکاب بھی کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بعض دور افتادہ علاقوں میں ڈرائیور حضرات ماہانہ بنیادوں پر وہاں تعینات ٹریفک اہلکاروں کو چندہ دیتے ہیں جس کے بعد انہیں دوران چکنکگ بعض اہم دستاویزات کاغذات کو پیش کرنے یا اوورلوڈنگ پر کوئی جرمانہ یا چالان نہیں کیا جاتا ہے۔