بجٹ سے معاشی صورتحال میں بہتری کی گنجائش نہیں:کانگریس

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس نے بجٹ کو گمراہ کرنے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں مسلسل خراب ہوتی اقتصادی صورتحال میں بہتری لانے ، بے روزگاری سے نجات دلانے اور غریبوں کو راحت دینے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے اور اس سے 2020-21 میں معیشت میں بہتری آنے کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے سنیچر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے کہاکہ بجٹ میں صرف گمراہ کرنے والے کام ہوئے ہیں۔ بجٹ میں ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا جس سے ملک کی خراب ہوتی معیشت میں بہتری آسکے ۔ معیشت میں بہتری کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا پھر بھی حکومت کے دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ بغیر اقدامات کے شرح نمو کے بڑھ کر چھ 6.5فیصد کیسے ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے اشارہ دے دیا ہے کہ اس بجٹ سے لوگوں کومہنگائی سے راحت ملنے والی نہیں ہے ۔ بجٹ میں کھاد اور فرٹیلائزرپر سبسڈی کم کی گئی ہے لیکن پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی میں کچھ اضافہ کیا گیا ہے ۔ اس سے صاف ہے کہ آئندہ دنوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور آنے والے دنوں میں ملک کے عوام کو مہنگائی سے راحت نہیں ملے گی۔مسٹر چدمبرم نے کہاکہ حکومت کا کہنا ہے کہ اقتصادی سطح پر سب کچھ ٹھیک ہورہا ہے ۔ اس کا دعوی ہے کہ اقتصادی ترقی ہورہی ہے ، شرح نمو بڑھ رہی ہے ، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور گنجائش بڑھائی جارہی ہے ۔ روزگار کے مواقع پیدا کئے جارہے ہیں اور دنیا کے کے کاروبار میں ملک بڑا حصہ دار بن رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں غریبوں کو راحت دینے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔ ملک میں اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں اس بارے میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے ۔ اقتصادی سرگرمیاں نہیں بڑھیں گی تو ملک کے اقتصادی حالات پٹری پر نہیں آسکتے ہیں۔ حکومت اصلاحات پر یقین نہیں رکھتی ہے اس بجٹ میں یہ واضح طورپر نظر آرہا ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا