چین اب اسلحہ سازی میں بھی دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک:ا سِپری

0
0

سعودی عرب نے سب سے زیادہ عسکری ساز و سامان خرید کر بھارت سے پہلی پوزیشن چھین لی
لازوال ڈیسک

اسٹاک ہوم؍؍سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں قائم امن پر تحقیق کرنے والے بین الاقوامی ادارے سپری (SIPRI) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق عوامی جمہوریہ چین، جو سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہونے کے علاوہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بھی بن چکا ہے، اب اپنے ہاں اتنا زیادہ اسلحہ اور طرح طرح کے ہتھیار تیار کرنے لگا ہے کہ وہ اس شعبے میں عالمی سطح پر اب صرف امریکا سے پیچھے ہے۔ اس پیش رفت کا ایک نتیجہ یہ بھی نکلا ہے کہ اب سپری کی بین الاقوامی سطح پر بڑے اسلحہ ساز ممالک کی گزشتہ درجہ بندی بالکل بدل کر رہ گئی ہے۔اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ماہرین کو اس بارے میں طویل عرصے سے کوئی شبہ نہیں رہا تھا کہ چین ہتھیار اور دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والا ایک بہت بڑا ملک بن چکا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں سپری کے تازہ ترین اندازے یہ بتاتے ہیں کہ چینی اسلحہ ساز ادارے اب بھی مجموعی طور پر امریکی کمپنیوں سے تو پیچھے ہیں مگر چین اس شعبے میں روس کو بہرحال واضح طور پر پیچھے چھوڑ چکا ہے۔اسپری نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس کے پاس اس شعبے میں چینی حکومت کے جاری کردہ کوئی سرکاری اعداد و شمار نہیں ہیں۔ تاہم یہ کہ چین اب اس شعبے میں دنیا کی دوسری سب سے بڑی طاقت بن چکا ہے، یہ بات اس ڈیٹا سے بھی ثابت ہو جاتی ہے، جو کافی حد تک قابل اعتماد ہے اور عوامی چین کے چار سب سے بڑے اسلحہ ساز اداروں کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا