سی اے اے ، این آر سی ، این پی آر ،ملک میں معاشی بد حالی اور بینکوں کے دیوالیہ پن کے خلاف

0
0

۲۴ جنوری کو مہاراشٹر بند، ونچیت سربراہ ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر کا اعلان
نامہ نگار
ممبئی// سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں اپنے اپنے طور پر سرگرم عمل چھوٹی بڑی تنظیموں کے ذمہ داران، این جی او ، سماجی و فلاحی اداروں کے عہدیداران ، ٹریڈ یونین، ٹیکسی، آٹو رکشہ، ہیوی وہیکل، مزدور سنگھٹنا کے نمائندوں، سیاسی قائدین اور علماء کرام کی ونچیت بہوجن آگھاڑی کے صدر دفتر پر منعقدہ پرہجوم میٹنگ میں کئے گئے متفقہ فیصلہ کے بعد محروم و مظلوم سماج کے قائد ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر نے ۲۴ جنوری ۲۰۲۰ کو مہاراشٹر بند کا اعلان کردیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک معاشی دشواری کے شکنجہ میں بری طرح سے پھنس چکا ہے ۔ لہذا اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کے لئے ملک میں سی اے اے اور این آر سی کے نام پر جھوٹ اور خوف کا ماحول بنادیا گیا ہے۔ لیکن اب عوام ان فریبی ہتھکنڈوں کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں ۔ اس لئے ملک بھر میں اس کے خلاف پر زور احتجاج جاری ہیں۔ امبیڈکر نے کہا کہ اب حکومت کو ہمیں اس بات کے لئے مجبور کرنا پڑے گا کہ فی الحال ملک کو معاشی بد حالی سے نکالنا نہایت ضروری ہے اور سی اے اے ، این سی آر، این پی آر کی قطعی طور پر ضرورت نہیں ہے۔ لیکن یہ کام اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے کیونکہ یہ حکومت کے اڑیل موقف ، ارباب اقتدار کی ضد اور ہٹ دھرمی کا معاملہ بن چکا ہے۔ لیکن ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے کہا تھا کہ جب پولس، قانون اور حکومت ناکام ہوجائیں تو حالات پر قابو پانے کے لئے عوامی اتحادہی کارگر نسخہ ثابت ہوتا ہے۔ اس لئے میں اپیل کرتا ہوں کہ ہم نے جلسے، جلوس ، دھرنا احتجاج بہت کرلئے اب راست اقدام کا وقت آچکا ہے۔ میں ۲۴ جنوری کو مہاراشٹر بند کا اعلان کرتا ہوں اور توقع کرتا ہوں کہ عوام اس بند کو کامیاب بنائیں گے۔ امبیڈکر نے مزید کہا کہ مستقبل کے احتجاجی لائحہ عمل کو طئے کرنے کے لئے جلد ہی ایک کور کمیٹی بنائی جائے گی جو بینکوں کے دیولیہ پن ، سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر سے متعلق قومی سطحمستقبل کے احتجاجی لائحہ عمل کو طئے کرنے کے لئے جلد ہی ایک کور کمیٹی بنائی جائے گی جو بینکوں کے دیولیہ پن ، سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر سے متعلق قومی سطح پر دائرہ کو وسیع کرنے کوشاں رہے گی۔ میری ہر خاص و عام سے گذارش ہے کہ وہ حکومت کی دوغلی پالیسیوں کو سمجھیں ، اپنے دفاع کے لئے نہ صرف خود اٹھ کھڑے ہوں بلکہ اپنے واقف کاروں ، احباب اور افراد خاندان کو بھی تیار کریں کہ وہ سی اے اے ، این آر سی، این پی آر کے خاتمہ اور بینکوں کے دیوالیہ پن کو دور کردیئے جانے تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ اس موقع پر آل انڈیا علماء بورڈ کے سپریم باڈی چیئرمین وسینئر صحافی نایاب انصاری، مولانا امان اللہ رضاقادری،مولانا عبدالسلام قاسمی ، عبدالرحمن انجاریہ ،فرید شیخ، سلیم الوارے، مولوی عثمان ، رحمن شیخ سمیت ممبئی اور مہاراشٹر سے آئے ہوئے کم و بیش ۲۵۰ ذمہ داران موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا