صدام حسین نازاؔںپورنوی
ظلم کو جذبۂ اسلاف بتانا ہوگاقوّتِ بازو اُنہیں اب تو دکھانا ہوگا
انگلیاں ہند کے دستور پہ جو اٹھیں گیپھر ہمیں اس کے لیے خون بہانا ہوگا
وقت کے ظالم و جابر کو مٹانے کے لیےنرم بستر سے میاں خود کو اٹھانا ہوگا
بربریّت کے محل جتنے یہ بَنواے ہیںتیشۂ حق سے اُنہیں مار گِرانا ہوگا
میرے اجداد کی جاگیر ہے بھارت کی زمیںکیسے کہتے ہو ہمیں ہند سے جانا ہوگا
ظلم کے پنجے میں ہے ہند کا آئین، اُسےخوں بہا کے بھی ہمیں آج چُھڑانا ہوگا
خوابِ غفلت میں ہے یہ قوم اِنہیں اے نازاؔں اپنے اسلاف کی تاریخ پڑھانا ہوگا *