مہنگائی پر کانگریس نے مرکزی حکومت پرحملہ بولا

0
0

لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍ کانگریس نے ملک میں مہنگائی خاص طور کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں ہوئے اضافہ پر مرکزی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے اسے نکارہ و ناکام بتایا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور رسدوخوراک کے وزیر دونوں اس پر کوئی جواب نہیں دے رہے ہیں۔ پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر مہنگائی کو کم کرنے کی سمت میں اقدامات کرنے چاہئے۔دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ عام آدمی کا بجٹ بگڑ گیا ہے اور اس کے سامنے روزی روٹی کا سوال کھڑا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2012-13 کے بعد پہلی بار مہنگائی میںاس حد تک اضافہ ہوا ہے۔ 2013-14 میں’اب کی بار، مہنگائی پر وار‘کی بات کرنے والے وزیر اعظم اس پر خاموشی اختیار ہوئے ہے اور مہنگائی ’ڈائن‘ کی مانند ہر روز بڑھتی جا رہی ہے۔سرجیوالا نے کہا کہ خوردہ مہنگائی جولائی 2019 میں 3.15 فیصد تھی، اگست میں 3.28 فیصد، ستمبر میں 3.99 فیصد، اکتوبر میں 4.62 فیصد، نومبر میں 5.54 فیصد اور دسمبر میں 7.35 فیصد ہو گئی۔ جنوری -20 میں مہنگائی 8 فیصد کو چھو رہی ہے۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ نومبر2013 کے مقابلے آج کھانے کی اشیاء کی مہنگائی عروج پر ہے۔ سبزیوں کے دام 60 فیصد، دالوں کے 15.5 فیصد، خوراک اور مشروبات کی 12.5 فیصد، مصالحہ 6 فیصد بڑھ گئے۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں پیاز کی قیمت 8 روپے فی کلو تھا، آج 85 روپے ہو گیا۔ ٹماٹر 14 روپے فی کلو تھا، آج 39 روپے ہو گیا۔ آلو کی قیمت 8 روپے فی کلو تھا، آج 29 روپے ہو گیا۔ لہسن 290 روپے فی کلو ہو گیا، گوبھی 58 روپے فی کلو ہو گئی، ہر کھانے کی اشیاء مہنگا ہو گیا ہے۔سرجیوالا نے کہا کہ آر بی آئی کے اعداد و شمار کہتے ہیں کہ 2019-20 میں 16 لاکھ روزگار کم ہو گئے ہیں۔ اس سال 50 ہزار سرکاری نوکریاں ختم ہونے کا اندازہ ہے۔ اویو کمپنی نے 1000 ملازم،اولمرٹ میں 50 بڑے افسر ہٹا دیے۔ آٹو سیکٹر 20 سال کے نچلے نمبر پر ہے۔ گزشتہ ایک سال میں تقریباً 50 ملین روزگار اس ملک میں چلی گئی۔ ان سب کے درمیان وزیر اعظم کہاں ہیں؟ آخر کب جاگیں گے وزیر اعظم؟ مہنگائی کی بات کون کرے گا؟ کب ہوگا مہنگائی پر وار؟کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ پارٹی کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم فورا اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ بلائیں۔ پورے ملک کو اعتماد میں لے کر اگلے 15-30 دن میں مہنگائی کم کرنے کا روڈ میپ بتائیں۔ مودی جی خاموش رہ کر ملک کے عوام کو مہنگائی، بے روزگاری، تقسیم کی آگ میں جھونک کر اپنی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا