سرینگر ۔جموں شاہراہ بار بار بند رہنے کا شاخسانہ

0
0

ہوائی اور زمینی سفر کے کرایہ میں بے تحاشا برداشت اضافہ
کے این ایس
سرینگر؍؍سرینگر ۔جموں شاہراہ بار بار بند رہنے اور ہوائی سفر میں ناقابل برداشت اضافے کے بعد ٹرانسپوٹروں نے مسافروں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ جاری کیا ہے جبکہ بانہال سے جموں اور جموں سے رام بن سفر کرنے والے مسافروں کیلئے ڈرائیوروں نے کرایہ میںبے تحاشا اضافہ کرکے دیکھ ریکھ رکھنے والے اداروں کی اعتباریت اور کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کئے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس ) کے مطابق سرینگر ۔جموں قومی شاہراہ کی ابتر صورتحال اور بار بار شاہراہ پر پسیاں گرآنے کی عمل نے مسافروں کی زندہ گی اجیرن بنا دی ہے اور روزانہ مسافروں کی ایک بڑی تعداد مزکورہ شاہراہ پر کسی نہ کسی مقام پر درماندہ رہ کر رات گزارنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ نمائندے کے مطابق سرینگر ۔جموں قومی شاہراہ کے بار بار بند رہنے کا ناجائز فائدہ برائے راست ٹرانسپوٹرس اُٹھارہے ہیں کیونکہ مسافر گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے بانہال سے رام بن اور بعد میں رام بن سے جموں تک کرایہ میں زبردست اضافہ کیا ہے اور وہ مسافروں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافروں نے الزام لگایا کہ ٹرانسپوٹروں نے لوٹ کھسوٹ کا بازار ایک منظم طریقے سے شروع کر رکھا ہے جبکہ ضلع انتظامیہ اور دیگر منسلک اداروں کے افسران اس غیر قانونی عمل کو روکنے میں ناکام نظر آرہے ہیں ۔ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام اور انت ناگ سے تعلق رکھنے والے مسافر وںنزیر احمد بٹ اور ناصر احمد مانتو نے کے این ایس نمائندے کو بتایا کہ شاہراہ بند رہنے کی نتیجہ میں انہوں نے ٹرین میں بانہال تک سفر کیا لیکن بانہال سے رام بن تک600 سے 700 روپئے کرایہ وصول کیا گیا اور تقاضا کرنے پر انہیں ڈرائیوروں کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی ایک مسافروں کو بانہال اور رام بن سے جموں تک 1200 سے 1400 روپئے تک کرایہ وصول کیا گیا اور جو کچھ کسر باقی رہ گئی تھی وہ ہوٹل مالکان اور ڈابہ والوں نے پورا کی ہے ۔ مسافروں نے نمائندے کو مزید بتایا کہ شاہراہ پر بد نظمی کا نظام عروج پر ہے اور مسافروں کی سہولیات کیلئے کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے جبکہ شاہراہ پر مختلف امورات کی دیکھ ریکھ کیلئے مامور اداروں کے افسران اور ملازمین عدم دلچسپی کا مظاہراہ کرکے لوٹ کھسوٹ کرنے والے افراد کیلئے راہ ہموار کررہے ہیں ۔ اس بیچ کئی ایک مسافروں نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ قومی شاہراہ بند ہونے کے ساتھ ہی ہوائی سفر میںبھی اس قدر زبردست اضافہ کیا جاتا ہے جو مجبور مسافروں کے قوت برداشت سے باہر ہے جبکہ سرکار کے اعلی افسران یہ سب کچھ جانے کے باوجود چشم پوشی کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ اس دوران رام بن ضلع انتظامیہ نے یہ بلند بانگ دعوے کئے تھے کہ سرینگر ۔جموںقومی شاہراہ پر مسافروں کیلئے کھانے پینے اور رہنے کیلئے مناسب انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ مسافروں کو جموں جانے کیلئے ٹرانسپوٹروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مسافروں سے سرکاری نرخ ناموں کے مطابق ہی کرایہ وصول کریں تاہم نمائندے نے مسافروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زمینی سطح پر صورتحال بلکل اسکے برعکس ہے جس کے باعث مسافروں کو انتہائی تکلیف دہ مشکلات کا سامنا ہے اور نہ کوئی دیکھنے والا ہے اور نہ کوئی پوچھنے والا ہے ۔ اس دوران کے این ایس نے اس بارے میں متعدد بار ضلع انتظامیہ کے افسران سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم رابطہ ممکن نہ ہوسکا

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا