چناب ویلی سے لیکر ضلع راجوری تک بجلی سپلائی منقطع

0
0

بحرانی صورت حال پیدا ،لوگ روایتی چراغ جلا نے پر مجبور
کے این ایس
جموں؍؍؍چناب ویلی سے لیکر سرحدی ضلع راجوری تک بغیر شیڈول اور غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی سے بحرانی صورت حال پیدا ہوگئی ہے جبکہ بجلی کی عدم دستیابی سے درجنوں دیہات کے صارفین اس جدید دور میںبھی روایتی چراغ جلاکر اپنے گھروں کو روشن کرنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس )کے مطابق کہ چناب ویلی کے کئی علاقہ جات میں موسم سرما شروع ہوتے ہے بجلی کی آنکھ مچولی اور بغیر اعلان بجلی کٹوتی کا سلسلہ شروع کیا گیا اور محکمہ پی ڈی ڈی کے اعلی افسران کے بلند بانگ دعوں کے باوجود بجلی کے سپلائی نظام میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے اور سردی کے ان ایام میں صارفین شدید ترین مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں ۔ ڈوڈہ سے کے این ایس کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ خطہ چناب کے دور دراز علاقہ جات جن میں کھیلنی ،جکیاس بھلیس ، سامٹھی ٹاپ ، سزان ، دھار ، اُگاد ، کلی پانڈ ، اندروال ، بھرت ، سوٹہ مرکت اور بونجوار وغیرہ شامل ہے میں رہائش پزیر آبادی نے نمائندے کو بتایا کہ انکے علاقوں میں بجلی شیڈول کا نام و نشان ہی نہیں ہے اور صافین کو بجلی کی آنکھ مچولی کی صورت میں بجلی فراہم کی جاتی ہے جس کے باعث وہ شدید مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں ۔ بعض کئی علاقہ جات سے صارفین نے کے این ایس نمائندے کو بتایا کہ وہ باقاعدگی سے بجلی فیس ادا کررہے ہیں لیکن حیرانگی کی بات یہ ہے کہ انہیں چوبیس گھنٹوں میں کچھ ہی گھنٹوں کیلئے بجلی فراہم کی جارہی ہے اور منسلک اداروں کے افسران اس پورے معاملے پر پراسرار خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ اُدھر ریاسی سے کے این ایس کے نمائندے نے بتایا کہ سب ڈویژن مہور کے درجنوں دیہات میں ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی عرصہ دراز سے بجلی سپلائی سے محروم ہیں جس کے باعث علاقے کے لوگ طرح طرح کے مشکلات سے گزر رہے ہیں ۔ کئی ایک بزرگ شہریوں نے نمائندے کو بتایا کہ جب سے ریاسی کے دیہات میں برف بھاری ہوئی ہے تب سے ان کے علاقوں کو بجلی سپلائی سے محروم رکھا گیا ہے اور اس عمل سے نہ صرف اسکولی بچوں کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے بلکہ انکے علاقہ جات میں شام ہوتے ہی اندھیرا چھا جاتا ہے ۔ انہوں نے کے این ایس نمائندے کو بتایا کہ مہور ڈویژن کے متعدد دیہات میں بجلی کا ترسیلی نظام زبردست طریقے سے متاثر ہوا ہے اور لوگوں نے ہل شری کے تحت تار کے کھمبوں کو ٹھیک کیا تاہم محکمہ بجلی کے افسران اور ملازمین ٹھس سے مس نہیں ہورہے ہیں ۔ اس دوران مقامی لوگوں نے الزام لگاتے ہوئے نمائندے کو بتایا کہ جب سے پی ڈی ڈی محکمہ کارپوریشن میں تبدیل ہوا ہے تب سے بجلی محکمے کی کارکردگی انتہائی غیر تسلی بخش رہی ہے اور صارفین مشکلات کی بھنور میں پھنس گئے ہیں ۔ ادھر رام بن سے کشمیر نیوز سروس کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ ضلع کے متعدد دیہات جن میں گول سنگلدان ، منہاس پورہ ، پوگل پریستان اور رامسو نے کے ساتھ ساتھ بانہال اور چندر کوٹ کے کئی علاقہ جات شامل ہیں میں بھی بجلی کا سپلائی نظام تشویش ناک ٓحد تک متاثر ہوا ہے جس کے باعث صارفین کی ایک بڑی تعداد بجلی سپلائی سے محروم ہیں جبکہ کئی دیہات میں ٹرانسفارمر خراب ہوئے ہیں اور لوگ بجلی کے بغیر ہیں ۔ اس بیچ رجوری سے کے این ایس کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ ضلع کے کئی دیہات میں صارفین کی ایک بڑی تعداد بجلی ملازمین اور افسران کے خلاف نالاں ہے کیونکہ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ ضلع میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی اور بجلی کی آنکھ مچولی سے وہ شدید پریشانیوں میں مبتلا ہورہے ہیں اور منسلک اداروں کے افسران لوگوں کے مشکلات دور کرنے میں مکمل طور نام کام ہوئے ہیں تاہم مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر رجوری سے ضلع میں بجلی نظام کو بہتر بنانے اور منسلک اداروں کے افسران و ملازمین کو جواب دہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چناب ویلی سے لیکر سرحدی ضلع رجوری تک اور رام بن سے مہور ڈویژن تک بجلی کی آنکھ مچولیاور بغیر اعلان بجلی کٹوتی سے بجلی کی بحرانی صورت حال پیدا ہونے سے ہزاروں صارفین شدید ترین مشکلات سے دوچار ہوئے ہیں جبکہ منسلک اداروں کے افسران کی پر اسرار خاموشی نے کئی ایک سوالات کو جنم دیا ہے

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا