مسافروں کی من مانی کے باعث طلباء کو سزا بھگتنی پڑی!

0
0

ریل خدمات معطل رہنے سے طلباء امتحانات نہ دے سکے
ملک شاکر

بانہال؍؍گذشتہ دنوں خراب موسم کے باعث جہاں جموں و سرینگر قومی شاہراہ پر رامبن بانہال کے درمیان مختلف مقامات پر پسیاں اور پتھر گر آنے کی وجہ سے قومی شاہراہ پر کئی دلخراش واقعات پیش آئے جن میں سے ایک ہفتے کے اندر قریب آدھے درجن مصافروں کی دوران سفر سڑک حادثات کا شکار بننے کی وجہ سے موت واقع ہوئی۔ خراب موسم کے باوجود اور جموں و سرینگر قومی شاہراہ کی خستہ حالی کے باوجود بھی لوگوں نے سفر کرنے سے گریز نہیں کیا اور نہ ہی انتظامیہ کی جانب سے ڈرایوروں کو احتیاطی طور پر بانہال سے جموں کی طرف جانے پر روکا گیا بلکہ بانہال کے مقامی سڑکوں پر چلنے والے ڈرائیوروں نے بھی ذیادہ کرایا وصول کرنے کے لئے بانہال سے جموں کی طرف راستہ اختیار کیا بنا یہ سوچے کہ شاہراہ کے خستہ حالی سے کوئی بھی قدرتی افت آسکتی ہے جس کی وجہ سے مصافروں کو راستے میں درماندہ ہونا پڑے اور اہل خانہ کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ ایسے میں انتظامیہ کی جانب سے بھی کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔جب لاپروائی کا یہ سلسلہ جاری رہا تو گذشتہ دنوں کے اندر دوران سفر بانہال سے جموں کی طرف جانے والی ایک گاڑی پتھر گر آنے کی وجہ سے حادثے کا شکار بنی اس حادثے میں دو افراد کی موت واقع ہوئی اور اس دلخراش واقعہ نے پورے علاقے بانہال کو جھٹکا دے دیا۔اس حادثے کے اگلے روز بانہال بارہمولہ ریل خدمات کو معتل کر دیا گیا کیونکہ اس کے بعد بھی وادی کشمیر سے لوگ اپنے گھروں سے ریل کے ذریعے بانہال آتے اور یہاں سے گاڑیوں میں جموں کی طرف روانہ ہوتے جبکہ بھاری ٹریفک جام کی وجہ سے قومی شاہراہ بھی بند رہا جس کے نتیجے میں ریل خدمات کو معطل کر دیا گیا تاکہ لوگ کشمیر سے جموں کا سفر کرنے کی کوشش نہ کریں اور نہ ہی کسی مصیبت کا سامنا کرنا پڑے اور نہ ہی دوران سفر کہیں درماندہ ہونا پڑے تاکہ کسی بھی قسم کا کوئی اور حادثہ جموں و سرینگر قومی شاہراہ پر پیش نہ آئے۔مسافروں کی من مانی کا پورا خمیازہ یہاں کے طلباء کو بھگتنا پڑا بانہال بارہمولہ ریل خدمات جو کہ عام لوگوں اور ملازمین کے ساتھ ساتھ طلباء کے لئے آسانی اور فایدہ مند تھی مگر اچانک معتل رہنے کی وجہ سے طلباء کے امتحانات وادی کشمیر کے مختلف کالجوں میں تھے جو کہ دن کے 12 بجے شروع ہونے تھے بانہال ریلوے اسٹیشن پر طلبائ کی بڑی تعداد موجود تھی مگر ریل خدمات کی معطلینے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا طلباء کی طرف سے انتظامیہ کو اپیل بھی کی گئی کہ انہیں صرف بانہال سے وادی کشمیر کی طرف بذریعہ ریل بھیجا جائے اور وادی کشمیر سے بانہال کی طرف ریل خدمات کو معطل کیا جائے تاکہ کوئی مسافر کشمیر سے بانہال کا رخ نہ کرے اور طلباء اپنے مقررہ وقت پر امتحانی مراکز میں داخل ہو کر اپنے امتحانات دے سکے مگر انتظامیہ کی جانب سے طلباء کے مستقبل کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کے نتیجے میں یہاں کے طلباء کے امتحانات کا وقت ریلوے اسٹیشن بانہال میں ذایعہ ہوا اور یہ طلباء امتحانات سے محروم رہے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا