ونے شرما
مجالتہ؍؍(اودھمپور)آج آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس کے ضلع صدر سنسارسنگھ جموال کی قیادت میں تحصیل آفس مجالتہ کے سامنے بھوک ہڑتال شروع کی گئی جس کامقصد حکومت پر منریگاکے بقایاجات کی واگزاری کیلئے دبائوڈالناہے۔اس بھوک ہڑتال میں بلاک مجالتہ اور کھون کے پنچوں اور سرپنچوں نے شرکت کی ہے۔ راجیش کمار سرپنچ اور شریک بھوک ہڑتال کی صدارت مجالتہ بلاک کے آرڈینیٹر نے بھی کی۔ پنچایت کانفرنس کے اہم مطالبات جن میں2014سے2019تک کے زیر التوائمنریگاکیایک ہزار کروڑ واجبات کو واگزاری کرنا، پنچوں کی تنخواہوں میں 1000 روپے سے بڑھا کر 10000 /-اور سرپنچوں کے لئے 2500 / – روپے: 25000 / ہر ماہ ،کرنے کی مانگ کے علاوہ یوٹی میں دیگر ریاستوں / مرکزی علاقوں میں نافذ ہونے والے 73 ویں ترمیمی بل پر عمل درآمد شامل ہے۔یونین ٹیریٹیر میں ہر پنچایت میں آرٹیکل 370 میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے کیوں کہ ہمارے یوٹی سے بھی مطالبہ کیا جاتا ہے کہ پنچایت گھر کو پنچایتوں میں بھی تعمیر کیا جاسکتا ہے اور پنچایت گھر کو آسانی سے چلانے کے لئے ہر پنچایت میں ایک چوکیدار بھی مقرر کیا جاسکتا ہے۔ہمارے ضلع کے بقیہ بلاکس میں سلسلہ بھوک ہڑتال 30 دسمبر 2019 تک جاری رہے گی .اگر حکومت اس مہینے کے آخر میں ہماری حوصلہ افزائی کا ازالہ نہیں کرتی ہے تو ہماری تمام جموں و پنچایت کانفرنس یونین ٹیریٹریوری کے ہر اضلاع میں ضلعی سطح پر سلسلہ بدکاری کا آغاز کرے گی ۔اگر ریاستی حکومت ہماری پنچایت کانفرنس کے ہمارے حقیقی مطالبات کا ازالہ نہیں کرے گی تو 3 مارچ 2020 کو پنچ اور سرپنچ جموں میں سیکریٹریٹ کی طرف بڑھیں گے۔سلسلے کی بھوک ہڑتال میں دونوں بلاکس کے بڑی تعداد میں پنچوں اور سرپنچوں نے شرکت کی۔جو لوگ احتجاج میں شریک تھے وہ ہیں بی ڈی سی چیئرمین دینا ناتھ سرپنچ فیروزالدین سرپنچ بلونت راج سرپنچ دھرم سنگھ سرپنچ بابو رام سرپنچ سنیتا دیوی سرپنچ پولی دیوی سرپنچ کرنیل سنگھ نائب سرپنچ بود بود نائب سرپنچ نرمت بولی پنچ مدھو بالا پنچ شام لال پنچ یقین پنچ جوالا دیوی پنچ کلبھوشن پنچ امیت کمار اور بہت سے دوسرے قابل ذکرہیں۔