بیروت؍؍لبنان کی دارالحکومت بیروت میں شہید چوراہے پر مظاہرہ کرنے والے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے سلامتی دستوں نے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔ سلامتی دستوں نے سنیچر کو پرامن طریقے سے احتجاجیوں کو واپس جانے کے لئے کہا تھا جو شہید اسکوائر اور ریاض الصالح کے پاس رنگ برج پر مظاہرہ کررہے تھے ۔ایل بی سی آئی کے مطابق وسطی بیروت میں پولیس کے ساتھ تصادم میں 54 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ وزارت داخلہ نے بھی کہا ہے کہ مظاہرہ میں 20 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جس میں تین افسران بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو حکومت کے ذریعہ وہاٹسپ کے ذریعہ انٹرنیٹ کال پر ٹیکس لگانے کے خلاف یہ مظاہرہ شروع ہوا تھا ۔ وزیراعظم سعاد حریری اور ان کی کابینہ نے اسے خارج کردیا تھا اس کے باوجود بھی عوام بینکنگ سیکٹر میں اصلاحات کے معاملے پر سڑکوں پر احتجاج کررہی ہے ۔