اڑائی گائوں کے مکینوں کو کب سڑک کی سہولیات فراہم ہونگی

0
0

1965 سے اڑائی کھٹہ تا اڑائی تک سڑک زیر تعمیر ؛ٹھیکیداروں کے لئے پیسوں کی کان سڑک کے بغیر عوام پریشان
ریاض ملک

منڈی؍؍ منڈی تحصیل کا گاوں اڑائی ہمیشہ سرخیوں میں رہنے کے باوجود بھی آج تک پوری طرح سڑک سہولیات سے فیضیاب نہیں ہواہے۔ بیس ہزار سے زائد نفوس پر پر مشتمل آبادی آج بھی سڑک سے محروم ہے۔ 1965 میں اڑائی کھٹہ سے اڑائی تک روڈ کا کام انتظامیہ نے ہاتھ میں لیا تھا جو آج 2020 تک بھی زیر تعمیر ہے۔ جس دیکھتے ہوے لوگوں نے کہا کہ یہ سزرک نہیں بلکہ ٹھیکیدراوں کے لئے پیسوں کی کان اور عوام کے لئے مصیبت کا سبب بنی ہوئی ہے ۔ سب سے زیادہ پریشانی اس وقت ہوئی جب منڈی سے اڑائی جانے والی سڑک 2014 میں بادل پھٹنے کی وجہ سے تباہ ہو گئی تھی۔ اڑائی کے علاقع کو منڈی سے جوڑنے والی واحد سڑک بہانک سیلاب کی تباہی سے تہس نہس ہوگئی تھی۔ جس کے بعد اڑائی کی عوام سڑک سے محروم ہوکر رہ گئی ہے۔ اس تباہی کو دیکھتے ہوے اس وقت کے ریاستی وزیر ذلفقار علی بھی موقع پر پہنچے تھے جنہوں نے اس سڑک کی تعمیر کے لئے آرڈر جاری کیے تھے۔ اس کے بعد سابقہ وزیرِ اعلیٰ محترمہ محبوبہ مفتی نے پبلک دربار میں1 کروڑ 95 لاکھ روپے رلیز کرنے کے آرڈر دیے تھے۔جس کے بعد سڑک پر کوئی کام ہوتا نظر نہیں آیا اور نہ ہی ضلع انتظامیہ کو ٹس سے مس ہوئی۔ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے کئی بار گاڑیاں حادثے کا شکار ہوئی جس میں نوجوان کی جانیں بھی گئی۔ اس موقع پر شکیل احمد پرے نے ذرائع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چار سال سے اڑائی کی عوام سڑک سے محروم ہے۔ اڑائی سے منڈی ہر روز سیکڑوں کی تعداد میں سکولی بچے اور علاقع کے لوگ بازار میں خرید و فروخت کرنے کے لیے تین سے چار کلو میٹر کا سفر تہ کر کے جاتے ہیں۔ سڑک کی خستہ حالت اور کھڈوں کی وجہ سے لوگوں کو پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ البتہ جب اڑائی سڑک کا شروع کیا گیا تھا تب ٹھکیدار نے سڑک کی کٹائی کرکے مشینیں واپس کر لی اور دوسری سڑکوں پر کام شروع کر لیا اڑائی سڑک کو صرف پتھر کی کان بنا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پھر بھی سڑک پر گاڑیاں چلنے کے قابل تھی لیکن اج ڈائیور اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کاڑایاں چلاتے ہیں۔ کیوں کے سڑک پر ملوا اور پتھر ویسے کے ویسے ہی پڑے ہیں۔ بالخصوص بارشوں اور برف باری کے دوران کسی بھی بڑے حادثے خطرہ بنا رہتا ہے۔ تاہم کئی بار ضلع انتظامیہ کو اطلاع بھی کی گئی لیکن ان کے کان پر جوں تک نہ رینگی اڑائی کی عوام کے ساتھ بار ہا بار ناانصافی کی جارہی ہے جو کہ ناقابلِ برداشت ہے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد اس سڑک کو پائے تکمیل تک پہنچایا جائے تاکہ کے لوگوں کو سہولیات فراہم ہو سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا