جمو ں کشمیر میں بجلی کی صورتحال کا جائزہ لیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍اِنتظامی کونسل کی آج ایک پہلی میٹنگ لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں مرکز کے زیر انتظام جمو ںوکشمیر میں بجلی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر کے کے شرما اور فاروق خان کے علاوہ چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم اور ایل کے پرنسپل سیکرٹری بپل پاٹھک بھی موجود تھے۔ محکمہ بجلی کے کمشنر سیکرٹری ہردیش کمار نے جموں وکشمیر میں بجلی کی موجودہ صورتحال اور 7؍نومبر کو ہوئی برفباری کے بعد متاثر ہوئی بجلی سپلائی کی بحالی کے سلسلے میں کئے جارہے اقدامات کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔جموں اور کشمیر خطوں میں بجلی کی مانگ کے بارے میں بھی پرزنٹیشن کے ذریعے تفصیل دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جموں خطے میں سالانہ 938میگاواٹ محدود مانگ کے مقابلے میں محکمہ بجلی 819 میگاواٹ فراہم کرتا ہے اور اسی طرح کشمیر خطے میں 1328میگاواٹ محدو د مانگ کے مقابلے میں محکمہ نے 1140میگاواٹ فراہم کئے ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ جموں اور کشمیر خطوں کی لامحدود مانگ بالترتیب 1024میگاواٹ اور 1490میگاواٹ ہے۔ اِنتظامی کونسل کو بتایا گیا کہ برفباری کے بعد پورے کشمیر خطے میں بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی اور بانڈی پورہ بارہمولہ ، کپواڑہ اور شوپیان اضلاع پوری طرح متاثرہوئے ۔ اس کے علاوہ اننت ناگ ، کولگام ، پلوامہ اور بڈگام اضلاع میں بھی بجلی سپلائی متاثر ہوئی۔ کشمیر خطے میں 7؍ نومبر 2019ء کی شام کو بجلی کا لوڈ 30میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ بلی کی بحالی کا کام جنگی بنیادوں پر شروع کیا گیا اور سری نگر ، گاندربل ، پلوامہ ، شوپیان ، اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں 10؍ نومبر تک بجلی کی سپلائی پوری طرح بحال کی گئی ۔تاہم نہال پور ، امرگڈھ اور ماگام گرڈ سٹیشنوں کو جانے والی ترسیلی لائنیوں اور ٹاوروں کو پہنچے نقصان کی وجہ سے بڈگام ، بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر بحالی ڈھانچے کھڑا کئے گئے اور بجلی بحال کی گئی ۔انتظامی کونسل مزید جانکاری دی گئی کہ 220کے وی زینہ کوٹ ۔ آلسٹینگ لائین، جس کی تکمیل فروری 2020تک متوقع ہے ، کی مدد سے بجلی سپلائی کی نظام میں 320 ایم ڈی اے کا اضافہ ہوگا جس سے کشمیر خطے کی بجلی صورتحال میں بہتری آئے گی اور کٹوتی کے پروگرام میں کمی آئے گی۔ محکمہ بجلی کے کمشنر سیکرٹری نے جموں اور کشمیر خطوں میں بجلی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں بھی جانکاری دی۔اِنتظامی کونسل کو بتایا گیا کہ مارچ 2021ء تک پری پیڈ اور سمارٹ میٹر نصب کرنے کا صد فیصد نشانہ حاصل کرنے کا تہیہ کیا گیا ہے۔میٹنگ کے دوران لیفٹیننٹ گورنر نے 220کے وی اور 132کے وی کی سطح کے ٹرانسمیشن لائین ٹاوروں کا صد فیصد آڈِٹ کرنے کی ہدایت دی ۔اُنہوں نے اگلے سرمائی سیزن کے شروع ہونے سے پہلے ٹاوروں کو ممکنہ نقصانات سے بچانے کے اقدامات کرنے کے لئے بھی کہا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید ہدایت دی کہ تمام سرکاری عمارتوں کے چھتوں پر شمسی نظام نصب کیا جانا چاہیئے تاکہ بجلی کی کھپت کو بچایا جاسکے۔