نئی دہلی ، (یو این آئی) حزب اختلاف نے کہا ہے کہ چٹ فنڈ کے ذریعے غریبوں کا پیسہ مارا جاتا ہے اور اوڈیشا میں 20 لاکھ سرمایہ کاروں کے ہزاروں کروڑ اس میں ڈوب گئے ہیں اور مستقبل میں یہ صورتحال پیدا نہ ہو اس لئے سخت قانون سازی کے لئے اس ضمن میں پیش کیا جانے والا بل اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جائے ۔ لوک سبھا میں چٹ فنڈ (ترمیمی) بل 2019 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے سپت گری الکا نے کہا کہ اوڈیشا میں چٹ فنڈ کمپنیوں کی وجہ سے 20 لاکھ چھوٹے چھوٹے سرمایہ کاروں کے چٹ فنڈز میں دس ہزار کروڑ ڈوبے ہیں اوراس گھپلے میں ابھی تک غریبوں کو انصاف نہیں ملا ہے ۔ اس گھپلے میں سب سے زیادہ پیسہ غریبوں کا ڈوبا ہے اور ان کے سامنے زندگی اور موت کا سوال پیدا ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بل کی شقوں میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں اور یہ کافی نہیں ہے اور اس سے غریبوں کا پیسہ محفوظ ہونے کا امکان کم ہوجاتا ہے ۔ چٹ فنڈ میں محفوظ اور چھوٹے سرمایہ کار اس میں بے فکر ہوکر اپنا سرمایہ لگائیں اس کے لئے قانون کو مزید سخت بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے بل کو مجلس قائمہ کو بھیجا جانا چاہئے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے گوپال سیٹھی نے کہا کہ یہ بل 1982 میں آیا تھا اور 40 سالوں میں بہت کچھ بدلا ہے ۔ لوگوں کو دھوکہ دینے کے طریقوں میں ، ٹھگوں نے نئی راہیں تلاش کرلیں۔ چٹ فنڈ کی وجہ سے کوئی گھپلہ نہ ہو اور چٹ فنڈ کے ذریعہ رقم لوٹنے والوں پر نکیل کسے اس کے لئے بل کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں جو بھی ترمیم آئے حکومت کو کھلے دل سے قبول کرنا چاہئے ۔