این سی سرپرست نے کھبی بھی ملک کے خلاف بیان نہیں دیا اور نہ ہی حکومت کے خلاف ہر زہ سرائی کی /غلام نبی آزاد
سرینگر //یو پی آئی // راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر نے نیشنل کانفرنس کے سرپرست اور ممبر پارلیمنٹ کی نظر بندی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہاکہ فاروق عبدا ﷲ کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شرکت کرنے کی اجازت دی جائے ۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ نے ملک کے خلاف نعرے بازی نہیں کی اور نہ ہی حکومتِ وقت کے خلاف بیان دیا۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق آل پارٹی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر غلام نبی آزاد نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبدا ﷲکی رہائی کا معاملہ میٹنگ کے دوران اُٹھایا گیا۔ انہوںنے کہا کہ سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے سرینگر حلقہ کے ممبر پارلیمنٹ کو فوری طورپر رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی شخص کو محض اس بنیاد پر گرفتار نہیں کیا جاسکتا کہ اُس نے مرکزی حکومت کی پالیسی کے خلاف آواز اُٹھائی ۔ انہوںنے کہاکہ فاروق عبدا ﷲ کو غیر قانونی طورپر گرفتار کیا گیا ہے اور اُس کی فوری طورپر رہائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔ غلام نبی آزاد کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق عبدا ﷲ نے کھبی بھی ملک مخالف بیان نہیں دیا او رنہ ہی حکومت کے خلاف ہر زہ سرائی کی بلکہ اُس نے کشمیر میں بھارت کی جڑوں کو مضبوط کرنے کی خاطر سالہا سال سے کام کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مرکزی حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبدا ﷲکی فوری رہائی عمل میں لانی چاہئے تاکہ وہ پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں شرکت کرسکے۔ غلام نبی آزاد کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سیشن کے دوران ملکی معیشت اور کشمیر کی صورتحال پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کے متعلق حکومت کا جو موقف ہے وہ عوام کش ہے لہذا مرکزی حکومت کو کشمیر پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔