’مجھے سیاچن میں خدمات انجام دینے والے تمام فوجیوں پر فخر ہے‘

0
0

راجناتھ سنگھ کا دورہ سری نگر و لداخ: اعلیٰ سطحی میٹنگ میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا
یواین آئی

سرینگرمرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پیر کے روز یہاں بادامی باغ علاقہ میں واقع فوج کی پندرہویں کور کے ہیڈکوارٹر میں فوجی سربراہ جنرل بپن راوت اور دیگر سینئر سیکورٹی افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے جموں وکشمیر کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔دفاعی ذرائع نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا ‘وزیر دفاع نے سری نگر کے بادامی باغ کنٹونمنٹ میں فوجی سربراہ جنرل بپن راوت اور دوسرے سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے جموں وکشمیر کی مجموعی سیکورٹی صورتحال بشمول سرحدوں کی صورتحال کا جائزہ لیا’۔قبل ازیں وزیر دفاع نے خطہ لداخ کا دورہ کیا اور کہا کہ سیاچن گلیشیر کی حفاظت کے لئے اب تک زائد از 11 سو فوجیوں نے قربانیاں پیش کی ہیں۔سیاچن گلیشیر کے دفاع کے دوران جاں بحق ہونے والے فوجیوں کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ‘سیاچن کی حفاظت کے لئے اب تک زائد از 11 سو فوجیوں نے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں، قوم ان کی خدمات و قربانیوں کی ہمیشہ مرہون منت رہے گی’۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ مجھے سیاچن میں خدمات انجام دینے والے تمام فوجیوں پر فخر ہے۔انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا ‘مجھے سیاچن میں خدمات انجام دینے والے تمام فوجیوں پر فخر ہے جو اپنے وطن کی خدمت کے لئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں، مجھے ان والدین پر بھی فخر ہے جو اپنے بچوں کو ملک کی خدمت کے لئے فوج میں بھیجتے ہیں، میں ذاتی طور پر ان کا مشکور ہوں’۔مرکزی وزیر دفاع نے سیاچن گلیشیر پر انتہائی مشکل حالات میں اپنے فرائض انجام دینے والے فوجیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا ‘ہمارے فوجی انتہائی مشکل موسمی حالات میں سیاچن پر بہت ہی حوصلے اور صبر کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، میں ان کی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں’۔قابل ذکر ہے کہ سیاچن گلیشیر کو بلند ترین میدان جنگ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اگرچہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اس گلیشیئر کے علاقے سے فوجی انخلا کرنے یعنی اسے ہمیشہ کے لئے غیر فوجی علاقہ قرار دینے پر مذاکرات شروع کئے گئے تھے تاہم وہ ناکام ثابت ہوئے۔ علاقے میں اکثر وبیشتر برف کے تودے گرنے کے نتیجے میں فوجیوں کی موت واقع ہوتی ہے۔محض چند دن قبل ملک کے وزیر دفاع کا عہدہ سنبھالنے والے راجناتھ سنگھ کا یہ بحیثیت وزیر دفاع کسی بھی ریاست کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ تاہم موصوف سابقہ حکومت میں بحیثیت وزیر داخلہ قریب دو درجن مرتبہ جموں وکشمیر کے دورے پر آئے تھے۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع نے سیاچن بیس کیمپ میں سیاچن گلیشیر پر انتہائی نامساعد موسمی حالات کے باوجود ملک کی دفاع کے لئے تعینات فوجیوں سے انفرادی و اجتماعی طور پر بات چیت کی۔انہوں نے بتایا کہ وزیر دفاع کے ہمراہ فوجی سربراہ جنرل بپن راوت اور دیگر سینئر فوجی افسران بھی تھے۔ذرائع نے بتایا کہ مسٹر راجناتھ نے لداخ میں پاکستان اور چین کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ فوجی اہلکاروں کی جانب سے استعمال کئے جانے والے ساز و سامان کا بھی معائنہ کیا۔ نیز لیہہ میں واقع فوج کی چودہویں کور کے ہیڈکوارٹر پر ایک سیکورٹی اجلاس کی صدارت کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا