جموں میں ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو پھر سے متحرک کیا جائے گا

0
0

کشتواڑ میں ملی ٹینسی کو دوبارہ پنپنے نہیں دیا جائے گا: پولیس سربراہ دلباغ سنگھ
ناظم علی خان/یواین آئی

مینڈھرجموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ صوبہ جموں کے پہاڑی علاقوں میں ولیج ڈیفنس کمیٹیوں اور ریاستی پولیس کی پکٹس کو پھر سے متحرک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وی ڈی سیز کو پھر سے اپنے علاقوں میں تعینات کیا جائے گا جہاں وہ ملی ٹینسی، لاءاینڈ آڈر، سیکورٹی اور دیگر سرگرمیوں پر نظر رکھیں گے۔پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے یہ باتیں ضلع کٹھوعہ کے دورے کے دوران نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا ‘ہم نے پولیس اور وی ڈی سیز کی تعیناتی کبھی نہیں ہٹائی۔ تاہم بیچ میں وی ڈی سیز کا کام کاج ڈھیلا پڑ گیا تھا۔ ان کے کام میں سستی پیدا ہوئی تھی۔ ہم ان کو پھر سے متحرک بناکر اپنے اپنے علاقوں میں تعینات کریں گے۔ جن جن علاقوں میں ان کو تعینات کیا گیا تھا ان علاقوں میں لاءاینڈ آڈر، سیکورٹی، ملی ٹینسی اور دوسری چیزوں پر نظر رکھیں گے’۔ان کا مزید کہنا تھا ‘جن علاقوں میں فورسز کی موجودگی کم گئی تھی یا نہ ہونے کے بابر ہے، ہماری کوشش رہے گی کہ ایسے علاقوں کو کور کیا جائے۔ جہاں ہمارے اہلکار تعینات ہیں وہاں ان کو مزید متحرک کیا جائے گا۔ جہاں وی ڈی سی ہیں وہاں ان کو تعینات کریں گے۔ جہاں پولیس کی پکٹ تھی وہاں اس کو دوبارہ قائم کریں گے’۔قابل ذکر ہے کہ جموں کے پہاڑی علاقوں میں وی ڈی سیز کا قیام 1995ءمیں عمل میں لایا گیا تھا۔ ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کی تشکیل کا مقصد سرحدی دیہات میں حفاظت کو یقینی بنانا اور ملی ٹینسی سے نپٹنے میں فورسز اور پولیس کی مدد کرنا تھا۔تاہم گزشتہ ڈیڑھ دہائی کے دوران دیکھا گیا کہ وی ڈی سی ممبران نے ہتھیاروں اور اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ ان کے ہاتھوں مبینہ طور پر عام شہریوں کا قتل بھی ہوا۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق خطہ جموں میں وی ڈی سی ممبران کی کُل تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے۔ ان وی ڈی سی ممبران نے اب تک 14 مبینہ جنگجوﺅں کو گرفتار یا ہلاک کیا ہے۔ انہیں کوئی مشاہراہ نہیں دیا جاتا۔راجناتھ سنگھ نے بحیثیت وزیر داخلہ رواں سال کے 8 اپریل کو جموں کے مختلف علاقوں میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ان کی جماعت پھر سے اقتدار میں آنے پر جموں میں وی ڈی سی ممبران کو تنخواہیں دے گی۔ان کا کہنا تھا ‘وی ڈی سیز بغیر تنخواہ کے نہیں رہیں گے۔ ہم انہیں بھی تنخواہ دیں گے۔ ہم ناانصافی نہیں ہونے دیں گے’۔دریں اثنا ایک سوال کے جواب میں پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ سرحد پار سے کوشش رہتی ہے کہ نوجوانوں کو ورغلایا جائے اور انہیں غلط راستے پر لگایا جائے لیکن ہماری یہ کوشش رہتی ہے کہ ہم کسی کو غلط راستے پر چلنے نہ دیں اور اس کے لئے ہمارا کافی سرگرم اپروچ رہتا ہے۔پولیس سربراہ نے کہا ہے کہ سالانہ امرناتھ یاترا کے لئے حفاظت کے تمام انتطامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا ‘امر ناتھ یاترا ہمارے لئے ہر سال ایک اہم ایونٹ رہتا ہے،اس سال بھی لکھن پور سے بال تل تک اور پہلگام روڑ پر حفاظت کے مکمل انتطامات کرنے میں ہم لگے ہوئے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ یاترا کے لئے جو الگ الگ فورسز کی تعیناتی لگتی ہے وہ چند روز کے بعد ہی لگنی شروع ہوگی۔موصوف پولیس سربراہ نے امسال بڑی تعداد میں یاتریوں کے آنے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ‘امید کرتے ہیں کہ اس سال بڑی تعداد میں یاتری آئیں گے، امید ہے کہ پچھلے سال سے بھی زیادہ یاتری آئیں گے’۔انہوں نے کہا کہ ہماری یہ پوری کوشش رہے گی کہ یاتریوں کی حفاظت اور قیام و طعام کا پورا انتظام کریں۔پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ کشتواڑ میں ملی ٹینسی کو دوبارہ پنپنے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قصبہ میں بی جے پی اور آر ایس ایس لیڈران کی ہلاکتوں کے واقعات کی تحقیقات تقریباً مکمل کی جاچکی ہیں۔نامہ نگاروں کو بتایا ‘کشتواڑ میں ملی ٹینسی کا عنصر کافی عرصے سے موجود تھا۔ جو وہاں موجود تھے ان کے ساتھ چار پانچ لوگ اور جڑے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ تعداد بڑھے۔ ہماری کوشش ہے کہ اس کوشش کو جلد ہی کم اور ختم کردیں گے۔ ہم وہاں ملی ٹینسی کو پنپنے نہیں دیں گے’۔انہوں نے پریہار براداران اور آر ایس ایس لیڈر کی ہلاکت کے حالیہ واقعات پر کہا ‘اُن کیسز کی تحقیقات تقریباً مکمل کی جاچکی ہے۔ چونکہ تحقیقات دوسری ایجنسی کررہی ہے اس لئے میں زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔ مگر میں یہ کہنا چاہوں گا کہ تمام ملزمان کی شناخت کی جاچکی ہے’۔پولیس سربراہ نے کہا کہ پولیس ریاست کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرے گی۔ان کا کہنا تھا ‘سیکورٹی ضرورت کی وجہ سے سی سی ٹی وی کیمروں کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ ریاست میں بڑے پیمانے پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ضرورت ہے’۔قابل ذکر ہے کہ قصبہ کشتواڑ میں 9 اپریل کو نامعلوم بندوق برداروں نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر چندر کانت سنگھ اور اُن کے ذاتی محافظ کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔قبل ازیں قصبہ میں یکم نومبر 2018ءکو نا معلوم بندوق برداروں نے بی جے پی کے ریاستی سکریٹری انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا