آہ …منلساری وانکساری پہ جن کی سب کونازتھا…وہ بشیراحمدنازنہیں رہے!

0
166

ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اُٹھا آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اُٹھا
پروین شاکر


خطہ پیرپنجال ایک عظیم سیاسی شخصیت سے محروم،

عید گاہ پونچھ میں نماز جنازہ ،

پر نم آنکھوں سے آبائی گاؤں لورن میں سپرد خاک،ہزاروں لوگ شریک
سید نیاز شاہ/وسیم حیدری
پونچھ/منڈی؍؍معروف شاعر خالد شریف نے کیاخوب کہاہے۔۔؎ بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
…کیونکہ عہدے،مرتبے جن کی غریب پروری،ملنساری،انکساری اورخدمتِ خلق کے جذبے کومتاثرنہ کرپائی، سیاسی وسماجی زندگی کے سفرمیں آزمائشی نشیب وفرازجنہیں توڑ نہ سکے جن کے خدمتِ خلق کے جذبے کوکمزور کرنہ سکے،انسان دوستی اوربھائی چارے کی فطرت رکھنے والا ریاست کے سیاسی اُفق کاعظیم ستارہ چوہدری بشیر احمدناز مقدس ماہ رمضان المبارک میں اپنے مالک ِ حقیقی سے جاملا۔ تفصیلات کے مطابق سابق ممبر قانون ساز اسمبلی ، وائس چیئرمین گجر بکروال مشاورتی بورڈ اور کانگریس سینئر لیڈر چودھری بشیر احمد ناز طویل علالت کے بعد جموں کی رہائش گاہ پر اتوار دیر شام انتقال کر گئے جس کے بعد ریاست بھر میں غم کا ماحول دیکھنے کو ملا ۔تفصیلات کے مطابق سابق ایل سی سابق ایم ایل اے سابق نائب چیرمین گجر ایڈوازری بورڈ کانگرس پارٹی کے قد آور گجر لیڈر چوہدری بشیر احمد ناز کا سرمائی راجدھانی جموں میں اتوار اور پیرکی درمیانی شب 10 بجکر 40 منٹ پر انتقال ہوا انکے انتقال کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی خطہ پیر پنچال اور حاص کر تحصیل حویلی میں انکی موت کی خبر نے یہاں کے لوگوں کو خوب رنجیدہ کیا ۔چوہدری ناز اپنے پیچھے ایک فرزند ارجمند ریاض ناز سمیت تین بیٹیاں اور چھوڑ گئے انکی نماز جنازہ پیرکے روز قریب ساڑھے دس بجے عید گاہ اسلامیہ پونچھ میں مفتی فاروق حسین مصباحی کی قیادت میں ادا کی گئی جہاں ہزاروں کی تعداد میں عام و خاص لوگوں نے انکا آخری دیدار کیا بعد ازاں ناز کے جسدِ خاکی کو تدفین کیلئے انکے آبائی گائوں منڈی کے لورن میں لے جایا گیا ،جہاں سہ پہر انہیں سپرد خاک کیا گیا دانشوارانِ پیر پنچال نے چوہدری بشیر ناز کی وفات کو ایک عہد کا خاتمہ قرار دیا ہے اور اپنے تعزیتی پیغامات میں انکی بے لوث خدمات کی سراہانہ کی اور سوگوار خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔ پونچھ سے ان کے جسد خاکی کو ان کے آبائی گاؤں لورن ڈنہ منتقل کیا گیا اور وہاں پر بھی ان کی نمازِ جنازہ قریباً 3 بجے ادا کر ساڑھے چار بجے انہیں پرنم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا ۔ اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں جہاں لوگ شریک تھے وہیں تمام سیاسی و سماجی رہنماؤں نے ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور چودھری بشیر احمد ناز کی وفات کو بڑے نقصان کے ساتھ تعبیر کیا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا