چوہدری بشیراحمدناز

0
63

:62برس کے سفرکامختصرخاکہ

2اپریل1957۔12مئی2019
وسیم حیدری

منڈی؍؍سابق ممبر قانون ساز اسمبلی و کونسل ، وائس چیئرمین گجر بکروال مشاورتی بورڈ اور ایک عظیم رہنما چودھری بشیر احمد ناز کی ولادت ضلع پونچھ کے خوبصورت گائوں لورن کے ڈنہ میں2ُٓاپریل1957میں ہوئی جس کے بعد انہوں نے ابتدائی تعلیم پرائمری اسکول ونڈ گیگیاں لورن اور ہائی اسکول لورن سے حاصل کی جبکہ اسکنڈری سطح کی تعلیم ہائر سکنڈری اسکول منڈی اور گریجویشن گورنمنٹ ڈگری کالج پونچھ سے کی – چوہدری بشیر احمد ناز نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز 1984 میں کیا جس کے بعد 1987 میں پہلی مرتبہ انہوں نے آزادانہ طور پر حویلی اسمبلی انتخابات میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کی اور ممبر قانون ساز اسمبلی منتخب ہونے کے چند عرصہ بعد نیشنل کانفرنس جماعت میں شمولیت اختیار کی – ابھی بطور ممبر قانون ساز اسمبلی ان کی مدت ختم نہ ہوئی تھی کہ حالات خراب ہونے کی وجہ سے 1989 میں اسمبلی تحلیل ہو گئی اور وہ بطور ممبر قانون ساز اسمبلی 1989 تک ہی اپنے فرائض سر انجام دے سکے – وقت گزرا اور 1996 کے اسمبلی انتخابات آ پہنچے جس میں چودھری بشیر ناز نے دوبارہ آزادانہ طور پر انتخاب میں حصہ لیا لیکن کامیاب نہ ہوئے جس کے بعد قریباً 2001 میں وہ دوبارہ نیشنل کانفرنس میں شامل ہوئے اور حویلی اسمبلی نمائندہ غلام محمد جان کو کامیاب کرنے کے لئے ان کی حمایت کی اور 2003 میں انہیں ممبر قانون ساز کونسل منتخب کیا گیا اور 2008 تک وہ بطور ممبر قانون ساز کونسل عوام کی خدمات انجام دیتے رہے – 2009 کے اسمبلی انتخابات آنے تک چودھری بشیر ناز نے کانگریس جماعت میں شمولیت کر لی تھی اور اسی جماعت کی جانب سے انہوں نے 2009 کے حویلی اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا لیکن ناکام رہے – اگر چہ وہ یہ انتخاب جیت نہیں سکے لیکن 18000 ووٹ حاصل کرنے کے بعد کانگریس میں ان کی الگ شناخت بنی اور اس کے عوض میں انہیں غالباً 2010 میں گجر بکروال مشاورتی بورڈ کا وائس چیئرمین منتخب کیا گیا اور 2014 تک وہ گجر بکروال مشاورتی بورڈ کے وائس چیئرمین رہے – 2014 میں چودھری بشیر احمد ناز نے آخری کانگرس جماعت کے مینڈیٹ پر اپنی زندگی کا آخری حویلی اسمبلی انتخاب لڑا لیکن اس بار بھی وہ جیت حاصل نہیں کر پائے اور اس کے بعد سے وہ کانگریس جماعت کے ساتھ ہی منسلک رہ کر لوگوں کی خدمات سر انجام دیتے رہے – غالباً ایک سال قبل چودھری بشیر احمد ناز پونچھ میں علیل ہوئے جس کے بعد وہ علاج و معالجہ کے لئے جموں اور بیرون ریاست بھی گئے لیکن آخر کار ایک سال کی علالت کے بعد 12 مئی 2019 کو یہ آفتاب غروب ہوا جس کو 13 مئی 2019 کو آبائی گاؤں لورن ڈنہ میں سپرد خاک کر دیا گیا –

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا