پاکستان سے کانپنے والی کانگریس کو سرجیکل اسٹرائک سے الرجی

0
37

ملک کو اب بھی دہشت گردی سے خطرہ؛مضبوط حکومت وقت کی ضرورت: مودی
یواین آئی

مظفر پور/بہرائچ وزیراعظم نریندر مودی نے فوج سے اسٹرائک کے ثبوت مانگے جانے پر کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے آج کہاکہ پاکستان کانام سنتے ہی جس کانگریس حکومت کے پیر کانپنے لگ جاتے تھے اسے دہشت گردوں کے خلاف ملک کی فوج کی ایئر اسٹرائک اور سرجیکل اسٹرائیک سے الرجی ہے ۔ ایک اورانتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نریندرمودی نے کہا کہ دہشت گردی ملک سے ابھی مکمل طور سے ختم نہیں ہوئی ہے ابھی بھی پڑوس میں دہشت گردی کی متعدد نرسریاں چل رہی ہیں۔مسٹر مودی نے یہاں قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی ) امیدواروں کے حق میں منعقدہ انتخابی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کانام سنتے ہی کانگریس کے پیر کانپنے لگتے تھے ۔ان کی حکومت ہلنے لگ جاتی تھی ۔ یہی وجہ ہے کہ اڑی اور پلوامہ حملے کے بعد پاکستانی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کی گئی فضائیہ کی سرجیکل اسٹرائک اور ایئر اسٹرائک کے نام پر ان کو الرجی ہوتی ہے اور ان کی نیند حرام ہوجاتی ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ کانگریس سمیت سبھی مہا ملاوٹیوں کو فکر ہے کہ مودی نے ایسے کیسے کر دیا۔ یہ سوال ان مہا ملاوٹیوں کو سونے نہیں دیتی ہے اور اس لئے یہ ملک کی حفاظت کی بات کرنے سے بھی کتراتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ”یاد کیجئے وہ دن جب ملک کے بڑے ۔ بڑے شہروں میں کبھی ٹرین میں کبھی بازار میں ، کبھی مندراور ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکے ہوا کرتے تھے ۔ اس دوران میں کانگریس اور اس کے ساتھی کیسے کمزوروں کی طرح برتاﺅکیاکرتے تھے ۔مسٹر مودی نے کہاکہ یہ بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ دہشت گردی کے پھلنے پھولنے سے کسی بھی ذات اور مذہب کا فرد محفوظ نہیں رہتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ پانچ سالوں میں بہت محنت سے ملک کی سیکوریٹی ایجنسیوں میں ہمارے سپوتوں نے ان غلط ارادے والوں کو روک رکھا ہے لیکن ان کے ارادے تو ویسے ہی ہیں۔وہ موقع کی تلاش میں ہیں جیسے ہی موقع ملے گا تو وہ اپنی عادتوں سے باز نہیں آئیں گے ۔وزیراعظم نے کہاکہ ان کی حکومت ان چھپ کر حملہ کرنے والوں کا خاتمہ کرنے میں مصروف ہے ۔ یہ روز کی لڑائی ہے ۔ کس نے سوچا تھاکہ سری لنکا میں300 لوگ مارے دیئے جائیں گے ۔ اس لئے ملک کو ایسی حکومت چاہئے جو دہشت گردی کو اور ملک میں تشدد پھیلانے والی ہر طاقت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہو۔ انہوں نے لوگوں سے پوچھا دہشت گردی کو کون ختم کر سکتا ہے ۔دہشت گردی اور نکسل ازم پر سب سے بڑا حملہ کرکے یہ طاقت کس نے دکھائی ۔ مودی حکومت نے دکھائی ہے ۔مسٹر مودی نے کہاکہ سرحد پر اس پار دہشت گردانہ سرگرمیاں چلانے والوں کی فیکٹری جہاں کہیں بھی ہوگی وہ اس چوکیدار کے نشانے پر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کو جہاں سے بھی خطرہ ہوگا ہم گھر میں گھس کر ماریں گے ۔ ان کی حکومت کی پالیسیاں واضح ہیں۔ لیکن اس پر مہا ملاوٹیوں کی کیاپالیسی ہے کسی کو پتہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہیں ملک کے شہریوں کی حفاظت کی فکر نہیں ہے ۔ ان کی تاریخ ایسی رہی ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتے۔اجلاس کو جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) کے قومی صد ر اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار ، لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی ) کے قومی صدر اور مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان اور بی جے پی کے سنیئر لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر این ڈی اے کے دیگر معزز لیڈران کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں عوام موجود تھے ۔ایک اورانتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نریندرمودی نے کہا کہ دہشت گردی ملک سے ابھی مکمل طور سے ختم نہیں ہوئی ہے ابھی بھی پڑوس میں دہشت گردی کی متعدد نرسریاں چل رہی ہیں۔بہرائچ میں عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ان کے پانچ سالہ میعاد کار میں کسی بھی مذہبی مقام پر دہشت گردانہ حملے نہیں ہوئے ہیں۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف سخت رویہ اپنایا ہے ۔انہوں نے اترپردیش کی ایس پی۔ بی ایس پی کی سابقہ حکومتوں پر دہشت گروں کے خلاف کچھ نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹیاں دہشت گردی کے خلاف بالکل بھی سنجیدہ نہیں تھیں۔ اور نہ ہی مستقبل میں یہ کچھ کرسکتی ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ دہشت گردوں کے گروپ مودی سے خائف ہیں اور انہوں نے اپنی سرگرمی روک رکھی ہے لیکن اگر کمزور حکومت اقتدار میں آئی تو وہ دوبارہ متحرک ہوجائیں گے ۔انہوں نے کانگریس پر بھی دہشت گردی کے معاملے میں ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ“ اب وہ لوگ(کانگریس) کہہ رہی ہے کہ وہ افسپا کو ختم کردیں گے ۔ جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ دہشت گردوں سے مقابلے کے لئے فوج کو کمزور کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ یہ خطہ بدھشٹ اور رمائن دور سے کافی متاثر رہا ہے ۔ لیکن دہشت گردوں نے ہمیشہ انہیں مقامات پر حملے کئے ہیں جو لوگوں کے عقیدے سے منسلک ہوتے ہیں۔ لہذا لوگوں کو ووٹنگ سے پہلے دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ آیا وہ ایسی مضبوط حکومت چاہتے ہیں جو دہشت گردی کے خلاف سختی سے کاروائی کرے یا ایسی کمزور حکومت چاہتے ہیں جو دہشت گردوں کو ان کی سرگرمیوں کو بروئے کارلانے کا موقع دیتے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ ہمارے میعاد کار کے دوران ہم نے کبھی بھی ملک کی سیکورٹی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور ہم نے ان کو سرجیکل اسٹرائیک و ائیر اسٹرائیک کے ذریعہ ان کا منھ توڑ جواب دیا۔ لیکن وہ اب بھی سرحد کے پاس گروپ بند ہیں اور دہشت گردی کی نرسری اب بھی چل رہی ہے ۔ آپ تمام کو متحد ہوکر مضبوط حکومت کے لئے ووٹ کرنا چاہئے ۔مسٹر مودی نے ایس پی ۔بی ایس پی اتحاد پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ 23 مئی کو ایک بار پھر ایک دوسرے کے کپڑے پھاڑیں گے ۔یہ اتحاد ایک موقع پرست اتحاد ہے جو اپنی ذاتی مفاد کی وجہ سے کیا گیا ہے ۔ لیکن عوام اسے مسترد کردیں گے ۔ اپنے گذشتہ پانچ سالہ میعاد کار میں کئے گئے کاموں پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ غریبوں کے لئے مکان، بیت الخلائ، بینک اکاونٹس، مفت میں ایل پی جی گیس اور بجلی کنکشن وغیر ہ کچھ اہم مفادعامہ کی اسکیمیں ہیں جو ان کی گورنمنٹ کی جانب سے نافذ کی گئیں۔ اس موقع پر اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجودر ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا