مذہبی تعلیم کسی شخص کو انسان میں تبدیل کرتی ہے،برے اور اچھے کے درمیان فرق کرنے میں مدد ملتی ہے:سروڑی

0
0

کہانفرت اور فرقہ واریت کو صرف تعلیم کے ذریعے فتح کر سکتے ہیں
لازوال ڈیسک
کشتواڑ ترقی پذیر معاشرے میں تعلیم کی اہمیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سابق وزیر اور جے کے پی سی سی نائب صدر، غلام محمد سروڑی نے کہا ہے کہ تعلیم کے ذریعے ہی فرقہ واریت اور نفرت پر فتح حاصل کی جا سکتی ہے۔واضح رہے سروڑی نے ان باتوں کا اظہار یہاں چھاترو میں ایک مدرسے کے یوم تاسیس کے موقع پر کیا ۔اس موقع پر طالب علموں، معزز شہریوں اور مذہبی رہنماﺅں کے سامنے اظہار خیال کرتے ہوئے سروڑی نے کہا کہ نفرت اور فرقہ واریت کیلئے موجودہ معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے طلباءپر تعلیم کے جدید طریقوں کو شامل کرنے زور دیا تاکہ وہ مشکل وقت کا مقابلہ کیا جا سکے ۔موصوف نے کہا کہ ان کی نظریاتی سوچ کو صرف تعلیم کے ذریعہ بدلا جاسکتا ہے۔انہوں نے اپنے پیغام میں طلباءسے کہا کہ علم کے ساتھ خود کو جوڑے رکھیں ، خود کو معلومات کے ساتھ جوڑے رکھیں اور یہ صرف مدرسہ جیسے تعلیمی اداروں کے ذریعے ہو سکتا ہے جس سے آپ پوری دنیا کو فتح کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیم طویل عرصے تک امن کو برقرار رکھنے کے لئے انسان کو امن اور ہم آہنگی کا پیغام پھیلانے میں مدد کرتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی اس خطے آپسی رواداری اور سیکولر اصولوں کا قیام ہو گا ۔سروڑی نے کہا کہ مذہبی اور اخلاقی تعلیم سے امن و سماجی ہم آہنگی حاصل ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر ؑاسلام اور حضرت عیسیٰ علیہ سلام کی تعلیمات پر مبنی باب اندنوں کتابوں میں نظر نہیں آ رہے ہیں لہذا تعلیمات نبوی ؑ پر مبنی ابواب کتابوں میں شامل کئے جانے چاہئے ۔وہیںترقی پذیر معاشرے میں جدید اور مذہبی تعلیم کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے سروڑی نے کہا کہ معیاری تعلیم ایک شخص کو ایک انسان بننے میں مدد کرتی ہے جو اسے برائی اور اچھائی کے درمیان فرق کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خاندان کے ہر فرد کی طرف سے اپنے بچوں کو معیار کی تعلیم فراہم کرنے کے لئے ہر خاندان کی ذمہ داری ہے اور مدرسہ جیسے اسلامی اداروں کا کردار صرف کشمیر کے لوگوں کے لئے تعلیم فراہم کرنے میں اہم نہیں ہے بلکہ چناب وادی میں مکمل طور پر ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مذہبی اداروںکی وجہ سے معاشرے میں تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اخلاقی اور مذہبی تعلیم کی کمی کی صورت میں معاشرے میں آج جو کچھ بھی ہم دیکھ رہے ہیں اس کے لئے ہر شخص ذمہ دار ہے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا