یواین آئی
جموںبی جے پی کے ریاستی جنرل سیکریٹری اشوک کول نے سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر سیول ٹریفک پر ہفتے میں دو دن کی پابندی کو صحیح قرار دیا ہے۔کٹرہ ٹاون میں ایک انتخابی جلسے کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے اشوک کول نے کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ کشمیر کے حالات کے پیش نظر لیا ہے اور یہ ایک ٹھیک فیصلہ ہے۔انہوں نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی طرف سے ہائی وے پابندی کے حکم نامے کے خلاف احتجاج کرنے کو سیاسی چال بازی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ‘وہ کشمیر کے لوگوں کو بے وقوف بنا رہے ہیں، کبھی کہتے ہیں کہ دفعہ35 اے ہٹے گا تو ایسا ہوگا، کبھی کہتے ہیں کہ دفعہ 370 ہٹے گا تو ایسا ہوگا اور اب کہہ رہے ہیں کہ قومی شاہراہ پر پابندی سے ایسا ہوگا’۔کول نے کہا ‘حکومت نے کہا کہ یہ پابندی چنا¶ اختتام ہونے تک ہی ہے اس کے بعد اس پر نظر ثانی کی جائے گی’۔انہوں نے الزام لگایا کہ لیتہ پورہ اور بانہال جیسے واقعات جب رونما ہوتے ہیں تو یہ لوگ مذمت نہیں کرتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ قومی شاہراہ پر سیول ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے ہفتے میں دو دن پابندی عائد کرنے کے سرکاری فیصلے کے خلاف وادی کی جملہ سیاسی، مزاحمتی، سماجی اور تجارتی تنظیمیں بر سر احتجاج ہیں۔ادھر ہندوستان کے سابق فوجی سربراہ جنرل وید پرکاش ملک نے کہا ہے کہ سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ کو سیول ٹریفک کے لئے ہفتے میں دو دن بند رکھنا خیال ناقص ہے۔گذشتہ روز نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے فیصلے کے خلاف قومی شاہراہ پر احتجاجی مارچ کئے۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ‘جس دن سے یہ تغلقی فرمان جاری ہوا ہے ہم اس دن سے مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ اس حکم نامے کو واپس لیا جائے۔ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ فوج نے خود کہا ہے کہ وہ اس پابندی کو نہیں چاہتی۔ فوج کہتی ہے کہ ان کی طرف سے ہائی وے پر پابندی کا مطالبہ نہیں کیا گیا’۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے قومی شاہراہ پر سیول ٹریفک پر ہفتے میں دودن کی پابندی کے ردعمل میں کہا ہے کہ اگر حکومت ہند، جموں کشمیر کو اسرائیل اور فلسطین کے رشتے میں تبدیل کرنا چاہتی ہے تو اس کو فلسطین جیسے حالات کے لئے بھی تیار رہنا چاہئے۔