کچھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے: آئی جی جموں
یواین آئی
جموں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر اور اُن کے ذاتی محافظ کی گذشتہ روز نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پہاڑی ضلع کشتواڑ میں جمعرات کو لگاتار تیسرے دن بھی کرفیو نافذ رہا۔ضلع اسپتال کشتواڑ میں منگل کے روز نامعلوم اسلحہ برداروں کی فائرنگ سے آر ایس ایس کے لیڈر چندرا کانت سنگھ اور ان کے ذاتی محافظ راجندر کمار جاں بحق ہوئے۔ حملہ آور مہلوک پولیس اہلکار (ذاتی محافظ) کی سروس رائفل بھی چھین کر فرار ہوگئے۔دریں اثنا آئی جی پولیس جموں منیش کمار سنہا نے بتایا ‘کشتواڑ میں کچھ لوگوں کو اٹھایا گیا ہے اُن بالائی زمین کارکنوں کو اٹھایا گیا ہے جن پر شک تھا اور ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے’۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ ہتھیار لے کے کوئی باہر سے نہیں آرہا ہے بلکہ ٹا¶ن کے اندر ہی ہتھیار چھپائے جارہے ہیں۔سنہا نے کہا کہ جس علاقے کی طرف وہ بندہ (جس نے چندر کانت اور ان کے ذاتی محافظ کو ہلاک کیا) بھاگا تھا اس علاقے کو پولیس، فوج اور سی آر پی ایف نے گھیرے میں لیا ہے اور تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرتکب کی شناخت معلوم کرنے کے بارے میں کوششیں جاری ہیں۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ قصبہ کشتواڑ میں جمعرات کو بھی امن قانون کی بحالی کے تئیں کرفیو تیسرے روز بھی جاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ کشتواڑ میں فوج کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔پولیس نے کہا کہ سوشل میڈیا کی وساطت سے افوابازی کی روک تھام کے لئے موبائیل انٹرنیٹ سروس کو بھی لگاتار تیسرے دن معطل رکھا گیا۔انہوں نے کہ کرفیو ہٹانے اور موبائیل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کے بارے میں میٹنگ کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ادھرکشتواڑ میں آر ایس ایس کے لیڈر اور ان کے ذاتی محافظ کی ہلاکت کے سلسلے میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر کشتواڑ اعجاز احمد شیخ کی سربراہی میں پانچ رکنی اسپیشل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔آر ایس ایس لیڈر چندر کانت سنگھ محکمہ صحت کا ملازم تھا اور ضلع اسپتال کشتواڑ میں بحیثیت میڈیکل اسسٹنٹ تعینات تھے۔ جس وقت ان پر حملہ کیا گیا وہ اس وقت اسپتال کے او پی ڈی بلاک میں ڈیوٹی دے رہے تھے۔ انہیں مبینہ طور پر گذشتہ کچھ وقت سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔بتادیں دیں کہ کشتواڑ پارلیمانی حلقہ انتخاب ادھم کا حصہ ہے جہاں 18 اپریل کو ووٹ ڈالے جانے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ یہ کشتواڑ میں گذشتہ ساڑھے پانچ ماہ کے دوران اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ قصبہ کشتواڑ میں یکم نومبر 2018 ءکو نا معلوم بندوق برداروں نے بی جے پی کے ریاستی سکریٹری انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔ پولیس نے بھاجپا ریاستی سکریٹری اور ان کے بھائی کی ہلاکت کے اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کے قتل کے لئے جنگجوﺅں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔