ملک میں بھاجپا حکومت کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی رہی ، کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے
ٹھاکرائی بلاک میں کانگریس کارکنان سے کیا تبادلہ خیال
لازوال ڈیسک
کشتواڑریاست کے تینوں خطوں میں یکساں ترقی کی بات کرتے ہوئے سابق وزیر اور نائب صدر جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر غلام محمد سروڑی نے کہا کہ کانگریس نے یو پی اے کی حکمرانی کے دوران برابر ترقی کا پھل دیا ہےموصوف نے ان باتوں کا اظہار یہاں ٹھاکرائی بلاک کے سراون ، سگواری ، کیشوان اور ٹھاکرائی میں کانگریس کارکنان سے کئی جلسوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے ریاست کے دیہی اور دور دراز علاقوں میں ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے اور این ڈی اے حکومت کے دوران صرف فرقہ وارانہ کشیدگی اور کوئی ترقی نہیں دیکھی گئی ۔ سروڑی نے چناب علاقے کے لوگوں سے کانگریس پارٹی کے حق میں فیصلہ کن ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے گڈ گورننس اور فاسٹ ٹریک ترقی کو یقینی بنایاتھا جو مشترکہ ترقی، کارکردگی، شفافیت اور لوگوں کے دوستانہ ماحول کی ایک خاصیت تھی۔سروڑی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ترقی کا پھل یکساں طور پر اور پسماندہ اور دور دراز کے علاقہ جات میں فراہم کرنے کے لئے عملی طور کام کیا ۔انہوں نے کہا کانگریس کے ترقیاتی ایجنڈے نے لوگوں کے دلوں اور ذہنوں پر گہرا اثر رکھا ہے جسے ملک میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بھاجپا دور اقتدار میں نہیں دیکھا جا سکا ۔سرووڑی نے کہا کہ پہلی بار کانگریس نے ترقی کی پہل کرنے کی سنجیدہ اور مضبوط کوشش کی ۔موصوف نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صرف کانگریس چناب وادی جیسے پسماندہ علاقوں میں چل رہی ترقیاتی سرگرمیوں کویقینی بنا سکتی ہے اور باقی تمام جماعتیں مذہبی بنیاد پر لوگوں کا استحصال اور تقسیم کرنے کے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں نئی انتظامی اکائیاں بنانے کا تاریخی فیصلہ تھاجس پر بھاجپا جانب جان بوجھ کر تحصیلدار کو ٹھاکرائی میں تعینات نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھاکرائی کے لئے تحصیل کا درجہ اس پسماندہ علاقے کے لوگوں کی مشکلات کو کم کر سکتا ہے اورکے عمل کو ایک نیا موڑ دیا جا سکتا ہے۔وہیںچناب خطہ کے لوگوں کو اتحاد اور یکجہتی برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے سروڑی نے کہا کہ چناب وادی کے دشمن اس علاقے کے لوگوں کی ترقی سے ناواقف ہیں جبکہ بھاجپا نے چناب وادی کے لوگوں کو صرف ان کی ترقی سے روکنے کے لئے تقسیم کرنے کی کوشش کی لیکن مجھے بہت خوشی ہے کہ لوگ اب گیم پلان کو سمجھ گئے ہیں اور انکے ناپاک ایجنڈے کو ناکام کرنے کے لئے ووٹ ڈالنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا تمام ووٹروں سے اپیل ہے کہ وہ 18 اپریل کو کانگریس امیدواروں کے حق میں ووٹ دیں۔اس موقع پر محمد سلیم، عبدالحمید، سجاد کریپاک، محمد یونس، رونق سنگھ، شمس الدین حسین، شاہنواز حسین، فرید احمد، محمد شفیع، عبدالجبار، طارق حسین، بشیر احمد، محمد امین، نثار احمد، شاکر احمد، امتیاز احمد، ہارون احمد اور بڑی تعداد میں کارکنان موجود تھے ۔