اقتدار چھننے کے بعد محبوبہ مفتی کی زبان ہی بدل گئی: رام مادھو

0
0

کہاہندوستان کے گن گاتی تھیں اب ملی ٹینٹوں اور علاحدگی پسندوں کی وکالت کرنے لگیں
یواین آئی

پونچھبھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی پر دوغلے پن کا مظاہرہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار چھننے کے بعد محترمہ مفتی کی زبان ہی بدل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا کے ساتھ اتحاد کے دوران پی ڈی پی صدر ہندوستان کے گن گاتی تھیں لیکن اقتدار چھننے کے فوراً بعد وہ ملی ٹینٹوں اور علاحدگی پسندوں کی وکالت کرنے لگیں۔ رام مادھو ہفتہ کے روز خطہ پیر پنچال کے پونچھ اور راجوری میں جموں پونچھ پارلیمانی حلقہ کے بھاجپا امیدوار جگل کشور شرما کے حق میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کررہے تھے۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری نے کہا کہ صرف جموں وکشمیر کی زمین ہی نہیں بلکہ اس ریاست کے لوگ بھی ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں ہر طرف ترقی کا جال بچھانا چاہتی ہے۔ رام مادھو نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’اس ریاست کی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں کی علاقائی جماعتوں کی ہماری ساتھ دوستی ہے تو ایک بھاشا، ہمارے ساتھ دشمنی ہے تو اچانک دوسری بھاشا۔ پی ڈی پی تین سال تک ہمارے ساتھ حکومت میں رہی، ہمارا ان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا رہا، اسمبلی میں کھڑا ہوکر محبوبہ مفتی نے بھاشن دیا اور کشمیری لوگوں سے کہا کہ ملی ٹینسی کو چھوڑو۔۔۔۔ہمیں جو کچھ ملے گا ہندوستان سے ملے گا۔۔۔۔ہمیں فخر سے کہنا چاہیے کہ ہم ہندوستانی ہیں۔۔۔۔ لیکن جیسے ہی ناطہ ٹوٹ گیا تو محبوبہ مفتی کا پورا بھاشن بدل گیا۔ آج وہ ملی ٹینٹوں کی وکالت کررہی ہیں۔ آج وہ علاحدگی پسندوں کی وکالت کررہی ہیں۔ ہم اپنی بھاشا نہیں بدلتے۔ ہم جموں وکشمیر کے لوگوں کی ترقی کے لئے ہیں‘۔ مادھو نے ملک اور ریاست میں مختلف جماعتوں کے کانگریس کے ساتھ گٹھ جوڑ پر کہا ’یہاں ایک بڑا تماشہ چل رہا ہے۔ جگل کشور شرما جی کے سامنے پہلے دو تین پارٹیاں کھڑی ہوجاتی تھیں لیکن اب ملک میں یہ صورتحال ہے کہ سب کو معلوم ہوگیا کہ الگ الگ الیکشن لڑکر مودی جی کا مقابل نہیں کیا جاسکتا۔ انہیں ڈر ہے۔ اسی لئے آج کھلم کھلا گٹھ بندھن کررہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا ’آپ کی ریاست میں گٹھ بندھن کا تماشہ دیکھئے۔ جموں اور ادھم پور میں کانگریس کے امیدوار ہیں لیکن این سی اور پی ڈی پی والے ان کا سپورٹ کررہے ہیں۔ ٹنل کراس کریں گے تو وادی کشمیر میں دیکھیں گے کہ اننت ناگ میں تینوں جماعتیں الگ الگ لڑرہی ہیں، بارہمولہ اور سری نگر میں بھی تینوں الگ الگ لڑرہی ہیں‘۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری نے کہا کہ صرف جموں وکشمیر کی زمین ہی نہیں بلکہ اس ریاست کے لوگ بھی ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہیں۔ ان کا کہنا تھا ’اپنے دیش کے اندر یہ کہا جاتا ہے کہ جموں وکشمیر ہندوستان کا ایک اٹوٹ انگ ہے۔ جب یہ کہا جاتا ہے کہ جموں وکشمیر ہندوستان کا ہے ، جموں وکشمیر کا مطلب صرف زمین کا ٹکڑا نہیں ہے بلکہ یہاں کے لاکھوں لوگ ہیں، یہاں کے سبھی لوگ ہندوستان کا حصہ ہیں۔ اس ملک کا اٹوٹ انگ ہیں‘۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا