سیاسی جماعتوں نے خطہ پیر پنچال کو سیاسی تجرباتی لیبارٹری بنا رکھا ہے : سیّد ذیشان حیدر

0
0

سیّد ذیشان حیدر کا منڈی دورہ : عوام سے خطاب ، ووٹ ڈالنے کی بھی اپیل
ظہیر عباس/وسیم حیدری
منڈی// پارلیمانی انتخاب مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے حق انصاف کونسل کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ امیدوار سیّد ذیشان حیدر نے ویر کو منڈی کا دورہ کیا اور عوام سے ان کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی – سید ذیشان حیدر سینکڑوں نوجوانوں کے ساتھ بس اڈہ منڈی سے اعلیٰ پیر منڈی تک ایک ریلی کی شکل میں پیدل چلے جس کے بعد انہوں نے عوام سے خطاب کیا – ان کا کہنا تھا کہ وہ جیت اور ہار کی سوچ سے بالا تر ہو کر اس انتخاب میں اس لئے حصہ لے رہے ہیں کہ اگر لوگ دیگر سیاسی جماعتوں کے جھوٹے وعدوں میں نہ آکر انہیں اپنا اعتماد سونپے تو وہ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ان لوگوں کی نمائندگی تو کرے لیکن اس طرح نہیں جس طرح آج تک کے رہنماو¿ں نے کی اور اگر اس انتخاب میں ہارتے ہیں تو وہ ایک مضبوط حزب اختلاف پارٹی کے رول کو بہترین طریقے سے نبھائیں گے – ان کا کہنا تھا کہ آج تک سیاسی لیڈران اور جماعتوں نے خطہ پیر پنچال کی عوام کو بھیڑ بکریوں کی طرح استعمال کیا اور پیر پنچال کو تجرباتی لیبارٹری بنا کے رکھا ہے لیکن اب وقت آگیا کہ لوگ ان جماعتوں اور لیڈران کو اپنے ووٹ کی طاقت سے آشنا کروائیں – انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈروں اور اعلیٰ آفیسران کے بچے ہی آج تک انتخاب کے لئے آگے آتے رہے لیکن اس بار ایک عام ماسٹر کا بچہ عوام کے سامنے ہے جس کے پاس کوئی سی ڈی ایف نہیں نہ ہی اتنے پیسے کہ وہ ووٹوں کو خریدے لیکن اس کے پاس جوانی ہے جو وہ عوام کے نام وقف کرنے کے لئے تیار ہے – ان کے مطابق اگر اس بار عوام نے انہیں نظر انداز کیا تو مستقبل میں کسی عام آدمی کا بچہ یہ ہرگز نہیں سوچے گا کہ وہ بھی کسی انتخاب میں حصہ لے – انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس انتخاب میں انہیں ووٹ دے کر کامیاب کریں اور انقلاب کا خود مشاہدہ کریں – سید ذیشان حیدر نے ریلی کے بعد لازوال سے بات بھی کی اور کہا کہ اگر اس وقت بھی پی ڈی پی کانگرس اور نیشنل کانفرنس جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنما ایک سٹیج پر بیٹھ کر اپنے اتحاد کا ثبوت دیں تو وہ اپنی مہم کو آگے نہیں بڑھائیں گے لیکن ان کے مطابق یہ گھٹ جوڑ فرضی ہے – ان کا کہنا تھا ہر مسائل کو لے کر پیر پنچال کی عوام دربدر ہے لیکن یہاں کی سیاسی قیادت ان کو دور کرنے میں ناکام ہے – انہوں نے کہا کہ عوام اس بار اپنا اعتماد انہیں سونپے اور دیکھے کہ فقط وعدے کرنے والے رہنماو¿ں اور وعدے کر کے پورا کرنے والے رہنماو¿ں میں کیا فرق ہے ۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا