کانگریس پارٹی کو کئی ریاستوں میں کھاتا کھلنے کا انتظار

0
33

یو این آئی
نئی دہلی سترہویں لوک سبھا کی ‘مہابھارت’ کے لئے کروکشیتر سج چکا ہے اور اس میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سامنے گجرات، راجستھان، دہلی، جھارکھنڈ، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ جیسے 2014 میں جیتے اپنے قلعہ کو بچائے رکھنے کا چیلنج ہے وہیں کانگریس یہاں نقب لگانے کے لئے بے چین ہے ۔سولہویں لوک سبھا کے انتخابات میں مودی کی آندھی میں کانگریس کا گجرات، راجستھان، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، دہلی اور جھارکھنڈ میں صفایا ہو گیا تھا اور وہ ان ریاستوں کی 78 سیٹوں میں سے ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی۔ یہی نہیں کانگریس کا اڑیسہ، تمل ناڈو، اور جموں و کشمیر میں بھی کھاتانہیں کھل پایا تھا۔گزشتہ انتخابات کی بات کریں تو بی جے پی نے راجستھان میں سال 2009 کے چار کے مقابلے تمام 25 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔اس نے گجرات میں بھی 15 کے مقابلے تمام 26 سیٹوں کو جیت کر کلین سویپ کیا تھا. دہلی میں کانگریس سے ساتوں نشستیں چھین لی تھی۔ اتراکھنڈ کی پانچوں نشستیں اپنی جھولی میں ڈالنے کے ساتھ ہی اس نے ہماچل پردیش کی چاروں نشستیں اپنی جھولی میں ڈال لی تھیں. ملک میں آبادی اور ووٹروں کے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست اتر پردیش نے بی جے پی کی جھولی بھر دی۔اس نے ریاست کی 80 سیٹوں میں سے ساتھی اپنا دل کی دو نشستوں کے ساتھ 73 سیٹوں پر قبضہ جمایا. کانگریس 21 سے پھسل کر دو پر آ گئی۔ سماجوادی پارٹی 23 سے گر کر پانچ پر آ گئی جبکہ ریاست کی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے والی بہوجن سماج پارٹی کا کھاتا بھی نہیں کھل سکا۔بہار کی چالیس نشستوں میں بی جے پی 12 سے بڑھ کر 22 پر پہنچ گئی تو کانگریس دو پر ہی سمٹی رہی. لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) صفر سے چھ اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)اپنی چار سیٹوں کو بچائے رکھنے میں کامیاب رہی. چھتیس گڑھ کی 11 سیٹوں میں سے بی جے پی کی جھولی میں 10 سیٹیں آئی تھیں اور کانگریس کو صرف ایک پر اکتفا کرنا پڑا۔ گوا کی دونوں نشستیں بی جے پی نے جیتیں. ہریانہ میں بھی کانگریس اپنے قلعہ کو بچا نہیں پائی تھی اور یہاں کی 10 میں سے 2009 میں نو سیٹیں جیتنے والی پارٹی صرف ایک پر سمٹ گئی۔بی جے پی صفر سے سات پر پہنچی جبکہ انڈین نیشنل لوک دل کو دو سیٹیں ملیں. ہماچل پردیش میں بی جے پی نے تین کے عدد کو بڑھاکر چار کیا تو جموں کشمیر کی چھ سیٹوں میں سے بی جے پی اور جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے آدھی آدھی بانٹ لی.تلنگانہ کی 17 سیٹوں میں سے بی جے پی نے اپنے اتحادی تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے ساتھ دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ کانگریس، تلنگانہ راشٹر سمیتی اور وائی ایس آر کانگریس نے بالترتیب دو، 11 اور ایک نشست جیتیں۔ آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد پہلی بار سیما آندھرا کی 25 سیٹوں میں سے کانگریس کو ایک بھی سیٹ پر فتح نہیں ملی. یہاں ٹی ڈی پی اور بی جے پی نے مل کر 17 سیٹوں پر تو وائی ایس آر کانگریس نے آٹھ سیٹوں پر قبضہ کیا۔اروناچل پردیش کی دو نشستوں میں سے بی جے پی اور کانگریس کے حصے میں ایک -ایک سیٹ آئی تو آسام کی 14 سیٹوں میں سے بی جے پی چار سے بڑھ کر سات اور کانگریس سات سے گھٹ کر تین پر آ گئی۔ تین سیٹیں آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ نے جیتیں۔ منی پور میں کانگریس دونوں سیٹوں پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئی تو میگھالیہ میں کانگریس اور نیشنل پیپلز پارٹی نے ایک ایک نشست بانٹ لیں۔ میزورم کی ایک سیٹ پر کانگریس کا قبضہ برقرار رہا. ناگالینڈ میں میں ناگا پیپلز فرنٹ ایک نشست کے لیے اپنے اکا¶نٹ میں رکھنے میں کامیاب رھی۔سکم کی ایک نشست سکم ڈیموکریٹک فرنٹ کو ملی. تری پورہ کی دونوں نشستیں مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے کھاتے میں ہی رہی۔جھارکھنڈ میں بھی کانگریس کا خالی ہاتھ رہا. ریاست کی 14 سیٹوں میں سے بی جے پی 12 اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ کو دو سیٹیں ملیں. کرناٹک میں بی جے پی کو ہلکا جھٹکا لگا. یہاں کی 28 سیٹوں میں سے 2009 میں 19 سیٹیں جیتنے والی بی جے پی کو 17 سیٹیں ملی تو کانگریس چھ سے بڑھ کر نو تک پہنچ گئی اور جنتا دل (سیکولر) تین سے گھٹ کر دو پر آ گئی تھی۔کیرالہ کی 20 سیٹوں میں سے یوڈی ایف کو 12 اور ایل ڈی ایف کوآٹھ سیٹیں ملیں. مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی کارکردگی اچھی رہی اور یہاں کی 29 سیٹوں میں سے وہ 16 سے 27 پر پہنچی تو کانگریس 12 سے گھٹ کر دو پر سمٹ گئی. مہاراشٹر کی 48 سیٹوں میں بی جے پی نو سے 23 پر تو کانگریس 12 سے دو پر اٹک گئی۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی بھی آٹھ سے گھٹ کر چار رہ گئی تو بی جے پی کی اتحادی شیوسینا 11 سے 18 پر پہنچ گئی۔اڑیسہ میں کانگریس کا ہاتھ خالی رہا. یہاں کی 21 سیٹوں میں ریاست میں حکمراں بیجو جنتا دل 14 سے سے بڑھ کر 20 تک پہنچ گئی اور بی جے پی ایک سیٹ سے کھاتا کھولنے میں کامیاب رہی۔ پنجاب کی گیارہ نشستوں میں سے کانگریس آٹھ سے تین پر رہ گئی تو بی جے پی ایک سے بڑھ کر دو اور شرومنی اکالی دل بادل چار سیٹیں بچائے رکھنے میں کامیاب رہی. پہلی بار تقریباً 440 سیٹوں پر انتخاب لڑنے والی عام آدمی پارٹی (آپ) نے یہاں چار سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی تاہم اس کے 400 سے زائد امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی۔جنوبی ہندوستان کی سب سے بڑی ریاست تمل ناڈو میں کانگریس کا دامن خالی رہا. یہاں کی 39 سیٹوں میں سے بی جے پی اور پٹل مکال کاچ¸ کو ا یک ایک سیٹ ملی تو جے للتا کی انا دراوڑ منتر کشگم (انادرمک) نو کے مقابلے 37 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی۔مغربی بنگال میں محترمہ ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس نے پرچم لہرایا۔وہ 19 سے 34 پر پہنچیں. بی جے پی ایک سے بڑھ کر دو پر پہنچی تو مارکسی کمیونسٹ پارٹی کا اسی کے گڑھ میں برا حال ہوا اور وہ 15 سے دو پر سمٹ گئی۔ کانگریس کو بھی دو سیٹوں کا نقصان ہوا اور چھ سے چار پر آ گئی۔مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انڈمان نکوبار جزائر، چنڈی گڑھ، دادرا نگرحویلی اور دمن و دیو کی ایک ایک سیٹ پر بی جے پی کا قبضہ ہوا. لکش دیپ کی اکلوتی سیٹ کانگریس تو پڈو چیر¸ کی واحد سیٹ پر آل انڈیا این آر کانگریس فاتح رہی تھی

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا