پاکستان میں دو ہندو لڑکیوں کو اغوا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے: محبوبہ مفتی
یواین آئی
سرینگرپاکستان کے صوبہ سندھ میں دو ہندو لڑکیوں کے مبینہ اغوا کے بعد مذہب تبدیل کرکے شادی کرنے کے معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ملوثین کے خلاف فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور عوام کا نیا پاکستان ایسا نہیں ہوسکتا جہاں لڑکیوں کو اغوا کیا جاتا ہو اور بعد ازاں ان کی اجنبیوں کے ساتھ جبری شادیاں کی جاتی ہو۔انہوں نے کہا کہ مجرمین کو سزا دی جانی چاہئے اور اس کے سدباب کے لئے فوری اقدام کئے جانے چاہئے۔محبوبہ نے کہا ‘ہندوستان ہو یا پاکستان، ہمیں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بناناچاہئے’۔قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے صوبہ سندھ کے گھوٹکی ضلع میں ہولی تہوار کے موقعہ پر دو ہندو لڑکیوں روینا اور رینا کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا۔مغوی لڑکیوں کے اہل خانہ کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں اُن کا کہنا ہے کہ دونوں لڑکیوں کو زبردستی مذہب تبدیل کروایا گیا ہے تاہم لڑکیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی مرضی کے سے مذہب تبدیل کیا ہے۔مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اس حوالے سے کہا ہے کہ انہوں نے اس معاملے کے بارے میں ہندوستانی ہائی کمیشن سے رپورٹ طلب کی ہے۔