پنچائیت چکھڑی بن کے لوہر بن مڈل اسکول خستہ حالی کا شکار آٹھ جماعتوں کے لئے دوکمرے
ریاض ملک
منڈی ´//تحصیل منڈی کے تمام تر دیہی علاقوں کے کئی پرائیمری تامڈل اسکولوں میں تعلیمی نظام میں مزید بہتری لانے کی اشد ضرورت ہے – تاکہ دیہی علاقوں کی غریب عوام کے بچے بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوسکیں – ان علاقوں میں تعینات اساتذہ کی حاضری بھی قدر تسلی بخش نہیں ہوتی ہے -اور والدین اپنی غربت کی وجہ سے اپنے بچوں پر اتنی توجہ نہیں دے پاتے جس قدر ان کو توجہ دینے کی ضرورت ہے- دوسری جانب دیہی علاقوں میں روڈ اور راستوں کی وجہ سے اساتذہ کا وقت پر نہ پہونچنا بھی ان بچوں کی تعلیم کو متاثر کرنے کا سبب کررہاہے – تیسری بات جو دیکھنے میں آئی وہ بچوں کی غیر حاضری اور سرکاری اسکولوں کی خستہ حال اور ناکافی عمارتیں ان علاقوں میں تعلیم کی شمع کو روشن کرنے میں مشکلات کھڑی کررہی ہیں – اس بارے میں دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ مولوی عبدالرشید نے بات کرتے ہوئے کہا کہ افسوس آج آزادی کے سترسال بعد بھی دیہی علاقوں بلخصوص پنچائیت چکھڑی بن کا اول بن درمیانہ بن وغیرہ علاقوں میں تمام تر بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ اسکولوں میں تعلیم کا نظام بھی تسلی بخش نہیں ہے پنچائیت چکھڑی بن کا لوہر بن مڈل سکول اس کی جیتی جاگتی مثال ہے – جہاں 8 جماعتوں کے لئے دوکمرے ہیں -وہ بھی ناکارہ ہوچکے ہیں – سخت سردی میں بچے برامدے میں بیٹھنے پر مجبور ہیں جس کی اصل وجہ ان علاقوں میں سڑک کا نہ ہوناہے – کیوں کہ کسی علاقع کی ترقی سڑک کے بغیر مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے – انہوں نے کہا لوہل بیلہ سے بن بالا ناگاناڑی درمیانہ بن اول بن تک ڈھائی سے تین گھنٹے پیدل کر پہونچناپڑتاہے – وہ بھی پہاڑی اور جنگل کا راستہ جہاں ہر موسم دشمن ہے – سردیوں میں برف باری اور گرمیوں میں جنگلی جانوروں کا خطرہ بنارہتاہے – دوسری جانب اساتذہ سرکار نے جس مقصد کے لئے لگاے تھے کہ مقامی اساتذہ مقامی بچوں کو تعلیم سے روشناس کریں گے لیکن ان اساتذہ نے اپنی ملازمت حاصل کرنے کے بعد وہ عہدوپیمان بھول گئے غریبوں کے خون سے شہروں میں عمارتیں تعمیر ہورہی ہیں – اپنے بچے غیر سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور غریبوں کے بچوں پر اساتذہ اپنی ملازمت کررہے ہیں – جو کہ سراسر ظلم و زیادتی ہے – جس کو برادشت کرنا اور خاموش رہنا سخت دشوار ہے -اساتذہ کو چاہیے کہ وہ جس مقصد کے لئے تعینات کئے گیے ہیں اس کو پوراکریں کیوں کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں اور قوم کے معمار اپنے وقار کو برقرار رکھ کر طلبہ کے مستقبل کو تابناک بنائیں اور اور اپنی زمہ داری کا احساس کریں – اس کے علاوہ انہوں نے گورنر ستیہ پال ملک سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے دور میں یہاں کام نہ ہوا آئیندہ حکومت بن کر بھی کچھ نہیں ہوگا- انہوں نے ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ راہول یادو سے اپیل کی کہ وہ اس علاقع کا بزات خود معائینہ کرکے عوام کی مشکلات کا ازالہ کریں –