حزب المجاہدین سے وابستہ 2 جنگجو ہلاک
یواین آئی
سرینگرجنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ریشی پورہ ترال میں پیر کی شام شروع ہونے والا مسلح تصادم منگل کی صبح دو جنگجوﺅں کی ہلاکت پر ختم ہوگیا۔ مسلح تصادم کے دوران ایک عام شہری زخمی ہوگیا، تاہم فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مہلوک جنگجو ’حزب المجاہدین‘ کے ساتھ وابستہ تھے۔ ان کی شناخت ادفر فیاض پرے ولد فیاض احمد ساکنہ گلشن پورہ ترال اورعرفان احمد راتھر ولد غلام حسن راتھر ساکنہ شریف آباد ترال کے بطور ہوئی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلح تصادم کے حاشیہ پر مقامی نوجوانوں اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ ان میں فوری طور پر کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریشی پورہ ترال میں جنگجوﺅں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج، جموں وکشمیر پولیس کے ایس او جی اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقہ کو پیر کی شام محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن چلایا۔ انہوں نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کے دوران علاقہ میں موجود جنگجوﺅں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ شروع ہوا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ وقفہ وقفہ سے منگل کی صبح تک جاری رہا۔ انہوں نے بتایا ’تصادم دو جنگجوﺅں کی ہلاکت پر ختم ہوگیا ہے‘۔ ذرائع نے بتایا کہ مسلح تصادم کے مقام سے دو اے کے 47 رائفلیں اور دیگر اسلحہ وگولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تصادم کے دوران ایک عام شہری زخمی ہوا جس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔ زخمی شہری کی شناخت 45 سالہ فاروق احمد کے طور پر ہوئی ہے۔ انتظامیہ نے احتیاطی طور پر ضلع پلوامہ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔ دریں اثنا ریاستی پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصو ل ہوئی کہ جنگجو ریشی پورہ ترال علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو گذشتہ شام محاصرے میں لے لیا اور انہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی ،فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجوﺅں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ کچھ عرصہ تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں دو جنگجو ہلاک ہوئے جن کی شناخت ادفر فیاض پرے ولد فیاض احمد ساکنہ گلشن پورہ ترال اورعرفان احمد راتھر ولد غلام حسن راتھر ساکنہ شریف آباد ترال کے بطور ہوئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ’ پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک جنگجو کالعدم تنظیم حزب المجاہدین کے ساتھ وابستہ تھے اور وہ سیکورٹی فورسز پر حملوں، عام شہریوں کو تشدد نشانہ بنانے کی کارروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں بھی ملوث رہ چکے ہیں۔مذکورہ جنگجو سیکورٹی فورسز پرکئی حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے سلسلے میں بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھے۔مارے گئے جنگجوﺅں کے خلاف کئی ایف آئی آر درج ہیں‘۔ پولیس بیان کے مطابق تصادم کے دوران نزدیکی گاﺅں میں ایک فرد جس کی شناخت فاروق احمد ملک کے بطور ہوئی زخمی ہوا اور اس کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر اس کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔ جھڑپ کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ مہلوک جنگجوﺅں کی دیگر تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بھی جانچ پڑتال ہو رہی ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ’پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک ا±سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ چنانچہ ممکن طور جھڑپ کی جگہ بارودی مواد اگر پھٹنے سے رہ گیا ہو تو اس کی زد میں آکر کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔ اسی لئے لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ کا رخ کرنے سے اجتناب کریں۔ لوگوں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ حفاظتی عملے کو اپنا کام بہ احسن خوبی انجام دینے میں بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آسکیں‘۔