معذورہوں مجبورہوں پھربھی سرکاری اسکیموں سے کیوں دُورہوں

0
0

مصیبت زدہ اس کنبے کے اچھے کب آئیں گے ؟،آواس یوجناپھرکِس کام کی؟
ریاض ملک
منڈی؍؍ منڈی ہیڈ کواٹر سے دو کلومیٹر دور بائلہ کے مقام پر ایک معذور اپنی بیوی سمیت ایک کمرے میں قیدوبند کہ زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ محمد اعظم نامی یہ نوجوان پائی پائی کا محتاج ہے۔ دونوں میاں بیوی لوگوں سے بھیک مانگ کر اپنا گزارا کرتے ہیں۔ اور یہاں کے مقامی لوگوں نے مدد کرکے ایک کمرہ کچا تعمیر کرکے دیاہے۔ افسوس کہ مجھے نہ ہی راشن کارڈ بی پی ایل ،نہ پنشن اور نہ ہی پردھان منتری آواس یوجنا سے بھی کوئی سہولیات فراہم کی گئی ہے۔ اس حوالے سے متاثرہ شخص محمد اعظم نے سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میں اور میری بیوی دونوں معذور ہیں۔ اور لوگوں سے بھیک مانگ کر گزارا کرتے ہیں۔یہاں تک کہ مکان کا ایک کمرہ جس میں ہم رہتے ہیں۔وہ بھی لوگوں کی مدد سے ہی بنایاگیاتھا۔ اس وقت حالت یہ ہے کہ دونوں معذور ہونے کے باوجود نہ ہی پنشن لگائی گئی ہے۔ نہ ہی راشن کارڈ کو بی پی ایل کیاگیاہے۔افسوس کہ سرکار کی جانب سے دئے جانے والے آشیانے کی رقومات سے بھی محروم کردیاگیاہے۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اور سوشل ویلفیئر آفیسر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ کم سے کم پنشن لگادیں تاکہ ہمارا چولہابھی جل سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا