’یہاں جعلی لیڈروں، نقلی سیاستدانوں اور نقدی سیاسی جماعتوں کی بھرمارہے‘

0
71

ملک کی صدیوں پرانی مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ میل ملاپ کو حقیر سیاسی مفادات کیلئے نقصان پہنچایا جارہا ہے:فاروق عبداللہ

سری نگر؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اتوار کے روز کہاکہ میں ملک کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اگر واقعی ملک کے سالمیت اور آزادی کو بچانا ہے تو سبھی صحیح سوچ رکھنے والے باشعور ووٹروں کو انڈیا الائنس کے اْمیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے لوگوں کو سوچ سمجھ کر اپنی رائے دہی کا استعمال کرنا چاہئے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں ورکرس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج مذہب کے نام پر عوام کو تقسیم کیا جارہاہے۔ سیاست کو مذہبی جذبات کے طابع کرکے ایک غیر آئینی عمل ہورہاہے۔ نفرت، تعصب اور فرقہ پرستی کو ہوا دی جارہی ہے۔ عوام سے جھوٹے وعدے کئے جارہے ہیں اور تعمیر و ترقی کے بلند بانگ دعوے محض دھوکہ دینے کیلئے کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک کی صدیوں پرانی مذہبی ہم آہنگی، یگانگت اور فرقہ وارانہ میل ملاپ کو حقیر سیاسی مفادات کیلئے نقصان پہنچایا جارہا ہے۔اْن کا کہنا تھا کہ پسماندہ طبقوں، بچھڑی جاتیوں، اقلیتوں اور کمزور لوگوں کیساتھ ہتک آمیز اور ایزا رساں سلوک کیا جارہاہے۔ ملک کا ہر طبقہ مایوس اور پریشان ہے۔
فاروق عبداللہ نے کہا :’جموں وکشمیر کے صدیوں پْرانے اتحاد اور یکجہتی کو پارہ پارہ کیا جارہاہے اور یہاں جعلی لیڈروں، نقلی سیاستدانوں اور نقدی سیاسی جماعتوں کی تشکیل دی جارہی ہیں ، جو پس پردہ اْنہی لوگوں کے آلہ کار ہیں جنہوں نے ملک و قوم کو تفرقہ بازی، پریشانی اور مایوسی میں اْلجھایا ہے۔ یہ سیاسی بہروپئے وہی ہیں جنہوں نے اس قوم کو مختلف صورتوں میں اور مختلف اوقات میں اپنے حقیر ذاتی مفادات کیلئے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔‘ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ذی ہوش اور باضمیر لوگوں کو ان گندم نما اور جوفروشوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ورنہ ان کی حرکتیں مزید تباہی کا باعث بن سکی ہے۔ ریاست کی خصوصی پوزیشن اور انفرادی شناخت اور پہچان کو ختم کرنے کیلئے یہی بہروپئے ذمہ دار ہیں، جو ہمیشہ ریاستی دشمنوں کے آلہ کار رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس شناخت اور اندرونی خودمختاری اور پھر سے حاصل کرنے کی جدوجہد جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس جیسی ہی مخلص جماعت کرسکتی ہے۔ لہٰذا ریاست جموں و کشمیر کی بحالی، اندرونی خودمختاری اور ریاست کی باعزت حصولیابی کیلئے موجودہ پارلیمانی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے نامزدہ اْمیداروں کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کرکے تمام ریاست دشمن، جمہور دشمن اور عوام دشمن طاقتوں کو کمر توڑ شکست دیکر تعمیر و ترقی کے سنہری دور کو واپس لائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا