بی جے پی ملک بھر میں مسلمانوں کیخلاف نفرت پھیلانے میں مصروف:عمر عبداللہ

0
35

کہاہم اس وقت ایک مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں،ہماری زمینیں، ٹھیکے، نوکریاں اور روزگار ہڑپ کیا جارہاہے
یواین آئی

سرینگر؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اتوار کو کہاکہ ’’ہم اس وقت ایک مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج جس صورتحال سے ہم گزر رہے ہیں وہ اْس دور سے زیادہ مختلف نہیں جس سے مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے جموں وکشمیر کے عوام کو آزادی دلائی تھی، اْس وقت شخصی راج تلے ہم اقتصادی غلام تھے، ہم سیاسی غلام تھے اور ہم جمہوری طور بھی غلام تھے اور اگر دیکھا جائے تو آج ہم ایسی ہی صورتحال سے دورچار ہیں۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے پائین شہر کے زڈی بل علاقے میں ایک چناوی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ جہاں ہماری زبانوں کو تالہ لگانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، جمہوریت کو زک پہنچایا جارہاہے، ہماری زمینیں، ٹھیکے، نوکریاں اور روزگار ہڑپ کیا جارہاہے اور ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت جموں وکشمیر کے عوام کو اقتصادی طور محتاج بنایا جارہاہے۔ ‘‘
عمر عبداللہ نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم سے کہا جارہا تھا کہ دفعہ370کے خاتمے کے بعد سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا، یہاں کے بچوں کو گھر بیٹھے بیٹھے روزگار ملے گا، خوشحالی آئے گی لیکن 5اگست2019کو اب 5سال ہوگئے لیکن یہاں کے عوام نے پریشانیوں ، مسائل اور مشکلات کے سوال کچھ نہیں دیکھا۔انہوں نے کہاکہ آج ہمارے نوجوان گھروں میں بے روزگار بیٹھے ہیں ، جس دفتر میں بھی جاتے ہیں وہ غیر مقامی ملازمین کی بھر مار ہے۔ لوگوں کو روزمرہ کی ضروریات مشکل سے میسر ہوتی ہیں، موسم گرما آنے کے باوجود بھی سردیوں سے بھی بدتر بجلی کٹوتی جاری ہے، ہمارے دورِ حکومت میں بجلی فیس 200، 300اور 400روپے تھا اور آج یہی فیس 1600سے 2000روپے تک پہنچ گیا ہے لیکن بجلی کہیں نہیں۔ عمر
عبداللہ نے کہا کہ انشاء اللہ ہم اس سب کا علاج کریںگے، پارلیمنٹ الیکشن سیمی فائنل ہے اور اسکے بعد فائنل آنے والا ہے ، جب یہاں حکومت بنانے کیلئے الیکشن ہونگے ،اس میں بھی ہمیں جیت درج کرکے یہاں کے عوام کیلئے راحت کا سامان کرنا ہے۔
مخالف سیاسی جماعتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ سبھی سیاسی جماعتیں نیشنل کانفرنس کو ہرانے کیلئے یک جْٹ ہوگئیں ہیں، ان لوگوں کے نشان الگ الگ ہیں لیکن نشانہ صرف نیشنل کانفرنس ہے۔ یہ لوگ اْس بھاجپا جماعت کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں جو پورے ملک میں مسلمانوں کیخلاف نفرت پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں، بھاجپا کے سرکردہ لیڈران اپنی الیکشن تقریریوں میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور بے عزت کرنے میں کوئی کثر باقی نہیںچھوڑ رہے ہیں۔
ان لوگوں کا مقصد یہاں کے مسلمانوں کو پریشان کرنا ہے، یہ لوگ سی اے اے جیسے قوانین لاکر مسلمانوں کیخلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اسی ایجنڈا کو جموں وکشمیرمیں لانے کیلئے سیب والے، بیٹ والے، قلم دوات والے اور بالٹین والے کام کررہے ہیں، مقصد یہی ہے کہ بی جے پی کے نفرت کو ایجنڈا کو آگے بڑھایا جائے۔انہوں نے کہاکہ نفرت اور تعصب کے اس ایجنڈا کو روکنے کا طریقہ عوام کے پاس ہے اور ووٹنگ کے روز ان جماعتوں کو مسترد کرکے نیشنل کانفرنس کے حق میں ووٹ دیناہوگا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا