ہم کسی کی ٹیم نہیں، میرا ایجنڈا امن و ترقی ہے: آزاد

0
103

کہاملک میں جاری لوک سبھا انتخابات کے غیر متوقع نتائج سامنے آنے کا امکان،اننت ناگ میں روڈشو
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍جموں وکشمیر پروگریسیو آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے پیر کے روز کہاکہ نوجوانوں کو سیاسی پلیٹ فارم پر لانا میرا مشن ہے۔انہوں نے کہاکہ گر چہ کانگریس مکمل طورپر ختم ہو چکی ہے لیکن ملک میں الیکشن کے غیر متوقع نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے بلبل نوگام میں روڈ شو کے دوران کیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی پی اے پی کے چیئرمین غلام نبی آزادنے کشمیر کی علاقائی جماعتوں پر بے گناہ کشمیریوں کو دھوکہ دینے اور گمراہ کرنے کے لیے جھوٹے نعروں کا پرچار کرنے پر تنقید کی۔انہوں نے انہیں مزید گمراہ کرنے سے گریز کرنے کی ضرورت پر زور دیا، بجائے اس کے منشور کی وکالت کرتے ہوئے ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کی۔ بل بل نوگام، اننت ناگ میں ایک روڈ شو میں ایک ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے، آزاد نے دونوں علاقائی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں بنیادی جماعتوں نے ترقی پر بات چیت کو ایک طرف کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ برسوں میں، ہم نے وعدوں کی خیانت دیکھی ہے۔ کشمیر میں دونوں پارٹیوں نے خود مختاری کے خواب بیچے، جنہیں وہ اب آسانی سے بھول گئے ہیں۔ بے شمار جانیں ضائع ہوئیں، بہت سے اندھے ہو گئے لیکن ہم نے کیا حاصل کیا؟آزاد نے کہاکہ میں ان اہم مسائل کو اٹھانے میں اکیلا کھڑا ہوںاور میرا ایجنڈا صرف ترقی اور امن کے گرد گھومتا ہے۔
آزاد نے کہاکہ اپنی پانچ دہائیوں کی سیاست میں، میں نے کبھی بھی لوگوں کے استحصال کے لیے جھوٹے نعروں کا سہارا نہیں لیااور میرا ریکارڈ خود بولتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ترقی کو ترجیح دی اور کشمیر میں امن حاصل کیا۔ کوئی بھی میرے کام کو چیلنج نہیں کر سکتا، جس نے ڈبل اور ٹرپل شفٹوں کے کلچر کو فروغ دیا۔آزاد نے کہاکہ آگے بڑھتے ہوئے، میرا مقصد جموں و کشمیر میں مزید اسکول، اضلاع، اسپتال اور سڑکیں قائم کرکے ترقی کو بڑھانا ہے۔ آزاد نے اس دوران ملک کے مستقبل کی تشکیل میں نوجوانوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہامیں نے ایڈووکیٹ سلیم پرے اور عامر بھٹ جیسے ابھرتے ہوئے لیڈروں کو اختیار سونپ دیا ہے۔
آزاد نے کہاکہ نوجوان کل کے معمار ہیں، اور ان کو ذمہ داریاں سونپنا ناگزیر ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری رہنمائی اور ان کے جوش و جذبے سے، وہ اس کی کنجی رکھتے ہیں۔ مثبت تبدیلی کو آگے بڑھاتے ہوئے آزاد نے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے خلاف پارلیمنٹ میں اپنی آواز کو اجاگر کیا، تین طلاق اور لنچنگ کی کارروائیوں کی مذمت کی اور این آر سی کے نفاذ کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔آزاد نے اس خاموشی کو کانگریس پارٹی سے الگ کرنے کا ایک اہم سبب قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ میرا واحد ایجنڈا ترقی اور امن کو فروغ دینے کے ارد گرد گھومتا ہے، میں نے اصولوں پر ثابت قدمی سے عمل کیا ہے، سیاسی مفادات کے لیے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی کے اندر نوجوان قیادت نے میری بات پر توجہ نہیں دی، ہم نے الگ ہونے کا فیصلہ کیا۔ عزم کے احساس کے ساتھ، ہم نے الوداع کیا اور اپنے نچلی سطح پر مشن کا آغاز کیا۔
اس دوران آزاد لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایڈوکیٹ سلیم پرے کی حمایت کریںجوایمانداری، تعلیم، اور تجربہ کار قیادت کے نمونے کے طور پر پارلیمنٹ میں لوگوں کی آواز کو بلند کرنے کے لیے منفرد مقام رکھتے ہیں۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ سلیم پرے امیدوار، ترجمان اعلیٰ سلمان نظامی، صوبائی جنرل سیکرٹری الطاف میر، سیکرٹری شبی جان اور دیگر بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا