ہمیں نشے کے عادی افراد کو مجرموں کے طور پر نہیں دیکھنا ہے :شیتل نندا

0
0

کہا، والدین اور اَساتذہ کو منشیات کے اِستعمال سے نمٹنے کیلئے اہم کردار اَدا کرنے کی ضرورت ہے
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے آج یہاں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول کوٹھی باغ میں’’ نشا مکت بھارت ابھیان ‘‘کے تحت منشیات کے غلط اِستعمال کے خلاف بڑے پیمانے پر حلف لینے کی تقریب کا اِنعقاد کیا۔کمشنر سیکرٹری سوشل ویلفیئر شیتل نندا نے عہد لیا جس میں جموں و کشمیر کے مختلف سکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوںکے اَساتذہ اور طلبأ نے منشیات کے اِستعمال کے خلاف کام کرنے کا عہد کیا۔ اِس برس کا موضوع’’ وِکست بھارت کا منتر ، بھارت ہو نشے سے سواتنتر ‘‘ ہے۔
مرکزی وزارت ِسوشل جسٹس و امپاورمنٹ کے ذریعے 2020ء میں ’ نشا مکت بھارت ابھیان ‘کو شروع کیا گیا تھا اور عوام تک پہنچنے اور منشیات کے اِستعمال کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لئے پورے ملک میں عملایا جارہا ہے۔کوٹھی باغ میں منعقدہ اِجتماعی حلف برداری میں ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر کشمیر محمد اکبر وانی، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر تصدق حسین میر، ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر جموں بھارت بھوشن، مشن ڈائریکٹر مشن پوشن روبینہ کوثر، مختلف تعلیمی اِداروں کے سربراہان اور طلبأ نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن جموں، اَساتذہ، جموں کے طلبأاور کشمیر کے دیگر اَضلاع کے طلباء نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ حلف برداری تقریب میں شرکت کی۔
کمشنر سیکرٹری نے اَپنے خطاب میں کہا کہ منشیات کے غلط اِستعمال کا مسئلہ ایک اہم تناسب اِختیار کر چکا ہے جس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایک صحت مند طریقہ کار کی ضرورت ہے۔شیتل نندا نے کہا کہ فوری اَقدامات کرنے اور سکولوں ، کالجوں ، گھروں میں اس پر غور وخوض کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ اَب وقت آگیا ہے کہ ہم اِس موقعہ پر اٹھیں اور صحت مند ،خوشحال اور پُرامن مستقبل کے لئے منشیات کے غلط اِستعمال کی بدعت کو ختم کریں۔اُنہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام مقامات پر چوکس رہنا وقت کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ والدین ، اَساتذہ کو گھروں ، سکولوں کے آس پاس کسی بھی مشکوک سرگرمی کو دیکھنا ہوگا اور متعلقہ حکام کو اس کی اطلاع دینی ہوگی۔کمشنر سیکرٹری نے نشے کے عادی اَفراد کی مدد اور دوسروں کو اس لت کا شکار ہونے سے روکنے کے لئے حکومت کی طرف سے اُٹھائے گئے اَقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
شیتل نندا نے کہا کہ ہمیں نشے کے عادی افراد کو مجرموں کے طور پر نہیں دیکھنا ہے بلکہ ہمدردی کے ساتھ ان کی بحالی کے لئے کام کرنا ہے تاکہ وہ اَپنی غلطیوں کا احساس کریں اور معمول کی زندگی میں واپس آئیں۔کمشنر سیکرٹری نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کی توانائی کو مثبت چیزوں کی طرف منتقل کرنے اور اُنہیں منفی اثرات سے دور رکھنے کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے کہا کہ معاشرے کے ذمہ دار اَرکان کی حیثیت سے ہمیں منشیات کے اِستعمال کے بارے میں اَپنی کمیونٹی میں بیداری پھیلا کر خود کو تبدیلی کا ایجنٹ بننے کے لئے بااِختیار بنانا ہوگا۔اِس موقعہ پرڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر نے اَپنی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے این ایم بی اے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ہندوستان میں منشیات کے استعمال سے نمٹنے کے لئے ایک اہم اقدام کے طور پر اُبھرا ہے۔ اُنہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ منشیات کے اِستعمال کے خلاف لڑنے میں فعال حصہ لیں تاکہ ہمارے معاشرے کو منشیات کی بدعت سے پاک کیا جاسکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا