ہمارے نقطہ نظر میں کسی بھی سست روی کے بغیر اسے برقرار رکھنا ضروری :اتل دولو

0
0

رورل سنیٹیشن کیلئے بنائے گئے اَثاثوں کی فعالیت کو یقینی بنانے پر زور دیا، پنچایتوں کی کاربن غیر جانبداری کے منصوبے کا بھی جائزہ لیا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج یہاں سوچھ بھارت مشن۔گرامین (ایس بی ایم ۔ جی) کے تازہ ترین منظر نامے کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ دیہی علاقوں میں صفائی ستھرائی کے لئے بنائے گئے اَثاثوں کی اِفادیت اور عملی حیثیت کا براہِ راست جائزہ لینے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی کا باقاعدگی سے فیلڈ دورہ کریں۔میٹنگ میں سیکرٹری دیہی ترقیاتی محکمہ ، ڈی جی رورل سنیٹیشن کے علاوہ محکمہ دیر متعلقہ اَفسران نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری نے دیہی علاقوں میں گھر گھرکوڑا کرکٹ جمع کرنے کی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے اِس قومی مشن کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے دیرپاماڈل اَپنانے پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیریو ٹی کے لئے او ڈی ایف پلس ماڈل زُمرے کا درجہ حاصل کرنے کے بعد ہمارے نقطہ نظر میں کسی بھی سست روی کے بغیر اسے برقرار رکھنا ضروری ہے۔اُنہوں نے مشورہ دیا کہ جموںوکشمیریوٹی کے تمام دیہاتوں میں بنائے گئے تمام اثاثوں کا مطالعہ کیا جائے تاکہ ان کے متعلقہ علاقوں میں ان کے اِستعمال کا جائزہ لیا جاسکے ۔ اُنہوں نے سال بھر ان کی آپریشنل تیاریوں کے لئے ان کی مناسب دیکھ ریکھ پر زور دیا۔ اُنہوں نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ اِن دیہاتوں میں اِن اثاثوں کی اِفادیت کے بارے میں بر وقت معلومات حاصل کرنے کے لئے ایک روڈ میپ تیار کرے۔اَتل ڈولونے متعلقہ اَفراد کو یقین دِلایا کہ ایل جی اِنتظامیہ اِن دیہی اثاثوں کی دیکھ ریکھ میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ صفائی ستھرائی کو ہمارے دیہاتوںکی پہچان بنانے کے لئے ان کے زیادہ سے زیادہ اِستعمال اور آپریشن کے لئے ایک مناسب منصوبہ تیار کریں۔چیف سیکرٹری نے وزیر اعظم کے تصور کے مطابق جموںوکشمیر یوٹی کی پنچایتوں کے لئے کاربن نیوٹرل پلان کے نفاذ اور اس پر عمل درآمد کے بارے میںکہا کہ اسے کامیاب بنانے کے لئے بین شعبہ جاتی کوآرڈی نیشن اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے ۔ اُنہوں نے ماہرین کے ذریعے دیہاتوں کا سروے کرنے کی بھی حوصلہ اَفزائی کی تاکہ اِن دیہاتوں سے پیدا ہونے والی کاربن کا اَندازہ لگایا جاسکے اور وہاں ممکنہ تدارک کے اَقدامات کئے جاسکیں۔سیکرٹری دیہی ترقی محکمہ شاہد اِقبال چودھری نے اَپنی پرزنٹیشن میں محکمہ کی جانب سے مشن پر عمل آوری کے سلسلے میں کئے گئے اقدامات اور کامیابیوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔۔ اُنہوں نے اِنکشاف کیا کہ جموںوکشمیر یوٹی کے سبھی 6,650 دیہاتوں کو گزشتہ برس اگست میں او ڈی ایف پلس قرار دیا گیا تھا۔اُنہوں نے میٹنگ کو مزید جانکاری دی کہ اِن دیہاتوں میں سالڈ ویسٹ اور لیکوڈ ویسٹ مینجمنٹ دونوں کو اَپ گریڈ کیا گیا ہے اور دیہاتوں میں نکاسی آب کی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ محکمہ نے دیہی علاقوں 9,23,331 میں مجموعی طور پر 2,36,137 ایس ڈبلیو ایم اثاثے، گرے واٹر مینجمنٹ (جی ڈبلیو ایم)، 80 پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ یونٹس (پی ڈبلیو ایم یو)، 7 فیکل سلج ٹریٹمنٹ پلانٹوں اور 3 گوبر دھن پلانٹوں بشمول 17,20,765اِنفرادی گھریلو بیت الخلأ (آئی ایچ ایچ ایل) بنائے ہیں۔مزید برآں،میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ محکمہ نے رواں مالی برس کے دوران اضلاع کی مانگ کے مطابق 28,077 آئی ایچ ایچ ایل اور 565 سی ایس سی بنائے ہیں۔ میٹنگ میں جانکا ری دی گئی کہ محکمہ جموںوکشمیر یوٹی میں 8 گوبر دھن بائیو گیس پلانٹوں کے قیام کے علاوہ 76 مزید پی ڈبلیو ایم یو ز کو مکمل کرنے کے عمل میں ہے جس سے وہاں پیدا ہونے والے پلاسٹک کے فضلے کی دیکھ ریکھ کے لئے یہ تعداد 218 بلاکوں تک پہنچ جائے گی۔کاربن نیوٹرل پنچایت پروجیکٹ پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا گیا کہ توانائی کے اخراج کا فارمیٹ آئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ٹی جموں، کشمیر یونیورسٹی اور جموں یونیورسٹی کے ان پٹ کے ساتھ محکمہ ماحولیات، ایکولوجی اور ریموٹ سنسنگ کے تعاون سے تیار کیا گیا تھا۔ اِس کے علاوہ پیلین ضلع سانبہ کو کاربن نیوٹرل پنچایت قرار دینے کے پائلٹ پروجیکٹ پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔میٹنگ میں یہ بتایا گیا کہ اس پنچایت کو 10 بائیو گیس پلانٹ، 1 گووردھن پلانٹ، سولر ککر کی تقسیم، 25,000 درخت لگانے، آرگنک فارمنگ متعارف کرنے، امرت سروور کی تعمیر، کیچ دی رین مہم کا اِنعقاد، فصلوں کی تنوع اور دیگرمحکموں کے ساتھ مل کر صاف توانائی کے دیگر اقدامات فراہم کئے گئے ہیں۔اِس کے علاوہ دیگر پنچایتوں کے لئے انرجی ایمیشن ٹیمپلیٹ کو حتمی شکل دینے ، اَنرجی ایمیشن فارمیٹ پ رمبنی سروے کرنے کے لئے ایک آن لائن پورٹل کی ترقی ، سروے کرنے کے لئے آر جی ایس اے کے تحت فیلڈ اَفسروں کی استعداد کار میں اضافہ ، اخراج کے حساب اور پنچایت وار کاربن نیوٹرل منصوبوں کے فارمولیشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا