موسم برسات میں صبح گھرسے نکلے شخص کی گھرپہنچنے تک سلامتی کولیکرپوراکنبہ خوف وہراس میں مبتلارہتاہے
سید زاہد
بدھل ؍؍راجوری ضلع کے کوٹرنکہ بدھل کے اکثر دیہات کی عوام الناس میں تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے۔ کوٹرنکہ بدھل کے بیشتر دیہات کی عوام الناس کو جہاں رابطہ سڑکوں کی سہولت میسر نہ سکی جس کے باعث بیشتر دیہات کی عوام قدیم طرز زندگی بسر رہی ہے وہیں مذکورہ علاقوں کے مقامی نالوں پر رابطہ پل نہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں کو نالوں عبور کرنے میں خطرہ جان لاحق رہتا ہے۔ صارفین نے بتایا کہ دور دراز کے دیہات کی عوام کو کوٹرنکہ اور بدھل پہنچنے کے لیے میلوں مسافت طے کرنا پڑتا ہے۔ خواتین بچوں عمر رسیدہ بزرگ ان مقامات پر سے جان جوکھم میں ڈال کر دریا عبورکرنے پر مجبور ہیں۔مقامی لوگوںنے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کوٹرنکہ اور بدھل کے مقامی نالوں پر بعض جگہوں پر دہائیوں سے پل تعمیر کیے گئے ہیں ۔پل مکمل طریقے سے خستہ حال ہیں اور گرنے کی دہلیز پر ہیں جبکہ مذکورہ پلوں کو عبور کرنا خطرے سے خالی نہیں ۔مکینوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا متعلقہ محکمہ و ضلع انتظامیہ کو عوام الناس کی طرف سے کئی بار دریائوں پر خستہ حال پلوں کی مرمت کی لیے رجوع کیا گیا ۔صارفین نے کہا کہ رابطہ سڑکیں نہ ہونے کی وجہ سے مقامی آبادی کا واحد ذریعہ ہے لیکن مذکورہ خستہ حال پلوں کی تعمیر کی طرف مبینہ طور پر کوئی دھیان نہیں دیا جا رہا ۔مکینوں نے ’لازوال ‘سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بعض مقامی دریاوں پر آج تک پل تعمیر نہ ہو سکے جب کہ علاقہ میں کئی انسانی جانیں لقمہ اجل بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلابی بارشوں کے دوران کوٹرنکہ بدھل کے مقامی دریائوں میں پانی کی طغیانی میں اضافہ ہونے کے باعث کئی دنوں تک مذکورہ دیہات کی عوام کو کئی طرح کی دقتیں درپیش آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہاتوں کے طلباء و طالبات سرکاری و نجی سکولوں میں زیر تعلیم ہیں جبکہ بچوں کو جان جوکھم میں ڈال کر مقامی ندی نالوں کو عبور کرنے پر مجبور ہیں۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ کوٹرنکہ بدھل کے اکثر دیہات کی عوام↵ کو بنیادی سہولیات سے آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی محروم رکھا گیا ہے۔ صارفین نے جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہا کورٹرنکہ بدھل کے دیہات کے مقامی نالے پر ابتر حالت پل کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے۔