کشتواڑ کاا سٹیڈیم ۔ ایک ادھورا خواب

0
0

مشہور چوگان اسٹیڈیم حکومت کی عدم توجہی کا شکار
عمران شاہ
کشتواڑ // سےاحت ہو یا کھیل کود کشتواڑ ان شعبوں میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے ۔ کشتواڑ میں کرکٹ کے علاوہ بہت سارے کھیلوں کے شوقین کافی تعداد میں موجود ہیں۔ اور علاقے کے نوجوانوں میں بھی کھیل کی اچھی صلاحیت موجود ہے ، مگر وسائل کی عدم موجودگی میں یہ کھیل اور کھلاڑی گلی کوچوں تک ہی محدود رہتے ہیں ۔ کافی عرصہ قبل حکومت کی طرف سے کشتواڑ میںا سٹیڈیم بنانے کا اعلان ہوا تھا مگر تا حال اس نسبت کوئی بھی پیش رفت نہ ہوئی ہے ، کشتواڑ میں ہر سال کرکٹ کے کافی ٹورنمنٹ منعقد ہوتے ہیں ۔ جن میں ریاست کے دےگر حصوں سے بھی کھلاڑی شرکت کرتے ہیں ۔ اسکے علاوہ سکولی سطح پر بھی کافی مقابلے ہوتے ہیں اور یہ سبھی ٹورنمنٹ یہاں کے مشہور گرﺅنڈچوگن میں کھیلے جاتے ہیں ، پہلے چوگان میں ہی ا سٹیڈیم بنانے کا حکومت کا ارادہ تھا مگر لوگوں کی مخالفت کے بعد ےہاںا سٹیڈم بننے کا پروگرام بدل گیا ، لوگوں کا یہ کہنا ہے چوگان اےک قدرتی نمونہ ہے اور یہاں سٹیڈم بننے سے اس کی شان و شوکت کم ہو جائے گی ۔ حالانکہ چوگان میں بنا روک ٹوک کرکٹ اور دےگر کھیلوں سے جہاں ایک طرف گرﺅنڈ کی تباہی ہو رہی ہے وہیں دوسری طرف یہاں سیر کرنے والے لوگوں کو لئے مصیبت کا باعث بھی ہے ۔ کیونکہ آئے دن یہاں کسی نہ کسی کوبال سے چوٹ ضرور آتی ہے اور اس وجہ سے لوگوں کو گرﺅنڈمیں چلنا رسک ہوتا ہے ، یہ بات بھی کافی دیر سے گردش کر رہی ہے کہ ا سٹےڈیم کشتواڑ میں بنایا جائے گا مگر ا س خواب کی کیا کبھی تعبیر ہوگی اس کا کوئی علم نہیں ۔ حالانکہ علاقہ میںا سٹیڈیم کی کافی ضرورت ہے تاکہ کھیل کود کو فروغ مل سکے ۔ اور چوگان بھی بچ سکے ۔ ورنہ وہ وقت دور نہیں جب چوگان محض ایک کھیل کا میدان بن کر رہ جائگا ۔ یا پھر اس کی کبھی تعبیر بھی ہوگی ۔ فی الحال یہ ایک ایسا ادھورا خواب ہے جس کا تعےبر ہونا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن لگ رہا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا