ایم ایل اے اندروال نے اپنے ذرائع کا استعمال کر کے ایک کلو میٹر سڑک کو صاف کروایا
کشتواڑ سنتھن سڑک پر تارکول بچھانے کا وزیر اعلیٰ سے کیا مطالبہ
لازوال ڈیسک
کشتواڑ//جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر اور ایم ایل اے اندروال غلام محمد سروڑی نے آج یہاں پریس کے نام جاری ایک بیان میںضلع کشتواڑ کو سرینگر سے جوڑنے والی کشتواڑ سنتھن قومی شاہراہ کے کھولنے پر تاخیر کرنے کے سلسلہ میں اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ تمام اہم سڑکیں بشمول مغل سڑک سے برف ہٹانے کے بعد کھولی جا چکی ہیں لیکن صرف کشتواڑ سنتھن شاہرہ ابھی تک نہیں کھولی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت کے دوارن یہ سڑک مارچ کے آخر میں کھولی جاتی تھی جبکہ اس بار گزشتہ سالوں کے مد مقابل برف باری بھی کم ہوئی ہے لیکن با وجود اس کے یہ کشتواڑ سنتھن سڑک تا ہنوز نہیں کھولی گئی ہے ۔ سروڑی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ عوام کی درخواست پر انہوں نے اپنے ذرائع کے بل بوتے پر اس سڑک کو چھاترو سے ایک کلو میٹر تک آگے الو تک صاف کروایا ہے جس پر سب ڈویژن چھاترو کے لوگوں نے ایم ایل اے اندروال کے اس اقدام پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ تاہم اسی سلسلہ میں مقامی لوگوں نے کہا اس سڑک کے کھولنے پر مقامی اور بیرونی سیاہوں کی روانگی اس طرف سے زیادہ ہو گی کیو نکہ یہ راستہ سیاحوں کے لئے دلکش ہے ۔ دریں اثناءاس حوالے سے سروڑی نے بتایا کہ انہوں نے اس مسئلہ کو این ایچ آئی ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ بھی اُٹھایا ہے ۔ انہوںنے ہفتہ بھر کے اندر اس سڑک سے برف ہٹانے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔ اس موقع پرموصوف نے ریاستی وزیر اعلیٰ محترمہ محبوبہ مفتی سے بھی سڑک پر تارکول بچھانے کا عمل شروع کرنے کے لئے کہا ۔ سروڑی نے کہا رواں مالی سال کے دوران سنتھن ٹاپ تک تارکول بچھانے کا کام مکمل ہو جائے گا جوکہ پہلے ہی ایم ایس کھانڈی نامی تعمیری کمپنی کو سونپا جا چکا ہے۔ انہوں نے ریاستی سرکار سے کشتواڑ تا الو فارم تک تارکول بچھانے کے لئے بھی کہا ، تاکہ کشتواڑ کے لوگوں کو بہتر سڑک رابطہ مہیا کر وایا جا سکے ۔ انہوں نے اس موقع پر مزیدکہا کہ سرکار کو سنگ پورہ ویلو ٹنل پر بھی کام کرنا چایئے جس کے تعلق سے وزیر علی محبوبہ مفتی نے لوگوں کو کشتواڑعوامی دربار میں بتایا تھا۔ علاوہ ازیں انہوں نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ کشتواڑ سنتھن اننت ناگ سڑک لوگوں کے لئے ایک زندگی کی راہ بنے گی جو کہ کشتواڑ اور اننت ناگ ضلع کے دونوں طرف رہ رہے ہیںاس کے علاوہ لوگوں کی معاشی حال کو بہتر بنائے گی اور تجارت کو بھی بڑھاوا دے گی ۔