کئی دنوں کی ہڑتال کے بعد کپوارہ میں زندگی معمول پر کاروباری ادارے کھل گئے ،ٹرانسپورٹ سڑکوں پر بحال ہوا

0
20

اے پی آئی
سر ینگرفورسز کے ہاتھوں 22سالہ نوجوان کی ہلاکت کے بعد کئی دنوں تک ہڑتال ،احتجاجی مظاہرے جاری رہنے کے بعد سرحدی ضلع کپوارہ میں زندگی دوبارہ معمول پر آگئی،کاروباری ادارے کھل گئی ، پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پر بحال ہوا اور لوگ اپنے اپنے کاموں میں جٹ گئے ، ادھر ڈویژنل کمشنر کشمیر کی جانب سے نوجوان کی ہلاکت کے بعد قائم کی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے عین شاہدین سے تلقین کی کہ وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کے سلسلے میں آگے آئے۔ اے پی آئی نمائندے کے مطابق 22سالہ خالد غفار ملک کی ترہگام کپوارہ میں فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سرحدی ضلع کپوارہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ، چار دنوں تک مسلسل ہلاکت کے خلاف لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے ،نواجوانوں اور پولیس و فورسز کے مابین تصادم آرائیاں ہوئی،کئی دنوں تک احتجاجی مظاہرے جاری رہنے کے بعد سرحدی ضلع کپوارہ میں زندگی دوبارہ معمول پر آگئی ،کاروباری ادارے کھل گئے ،پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پر بحال ہوا اور لوگ اپنے اپنے کام میں جٹ گئے ۔ انتظامیہ نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے حفاظتی اقدامات سخت کر دئیے تھے ،جگہ جگہ پر پولیس و فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی تھی ، ادھر 22سالہ نوجوان کی ہلاکت کے بعد صوبائی کمشنر کی جانب سے قائم تحقیقاتی کمیٹی نے عین شاہدین سے تلقین کی کہ وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کیلئے آگے آئے تاکہ تحقیقات کو وقت پر مکمل کیا جا سکے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا