ڈگری کالج کشتواڑ کی لاکھوں روپے کی جا ئیداد کوڑیوں کے دام فروخت

0
0

عوام میں تشویش ۔رقبہ کو کالج حکام کو واپس کرنے کا مطالبہ
عمران شاہ
کشتواڑ// محکمہ مال کے آفسیر اسسٹنٹ کمیشنر ریونو کشتواڑ کے طرف سے ایک حکم نامہ زیر نمبر ACR/LA/2018/2909-20محرہ 10-04-2018 کے تحت گورنمنٹ ڈگری کالج کشتواڑ کی ملکیتی زمین خسرہ نمبر 205میں 8مرلہ زمیں میں سیوک رام وزیر ولد ہنس راج وزیر سکنہ ہیڈل تحصیل و ضلع کشتواڑ کو بہ شرح روپیہ 1610فی مرلہ کے حساب سے فروخت کی گی ہے۔ جبکہ اس زمیں کی قیمت مطابق مارکیٹ ریٹ کے مطابق کم سے کم سولہ لاکھ روپے بنتی ہے۔ امرواقع اس طرح ہے کہ سال 1991 میں گورنمنٹ ڈگری کالج کی تعمیرات کیلئے کچھ زمین زمینداروں سے خریدی لی گئی تھی اور زمین کا معاوضہ بھی اس وقت کے ریٹ پر مبلغ 27370ادا کیا تھا۔لیکن با وجود اس کے یہاں یہ بات قبل زکر ہے کہ رقبہ ھذاہ کو کالج کے پرنسپل کی رائے کے بغیر ہی سیوک رام کو کوڑیوں کے دام فروغت کر دیا گیا ہے۔ جب کہ پرنسپل نے ایک چھٹی ڈائریکٹر ہایر ایجوکیشن کو زیر نمبر KST/COLL/17940مورحہ 28-02-2018 لکھی تھی جس میں اس بات اس کا اظہار کیا گیا تھا کہ کالج کو فنڈس مہیا کردئے جائیں تا کہ اس رقبہ پر ایک امتحانی حال نیا بنایا جاے ۔لیکن ان سب باتوں کو بالاے طاق رکھ کر ایڈنشل ڈپٹی کمشنر کشتواڑ اور اے سی ار کشتوآڑ نے اپنی من مانی کر کے سر کار کو چونا لگایا ہے اور اور رقبہ سیوک رام وزیر کو بیچ ڈالا۔ واضح رہے کہ مورخہ 16اپریل 2018 کو ڈسرکٹ ڈیولیمنٹ بورڈ کشتواڑ کی میٹنگ میں یہ مسئلہ اٹھایاگیا تھا ۔ممبر اسمبلی کشتواڑ کے علاوہ دیگر ممبران جس میں سجاد احمد کچلو فردوس احمد ٹاک، بالی بھگت نے وغیرہ نے سخت الفاط میں مذمت کی کی تھی۔ لیکن باوجود اس کے اے سی آر کشتواڑ نہ جانے کن وجوہات پر رقبہ کو کوڑیوں کے دام فروخت کیا ۔تاہم عوامِ کشتواڑ نے اے سی آر کے اس قدم سے نالاں ہیں اور حکومت سے پرزور اپیل کرتے ہے کہ رقبہ کو فوری طور پر کالج کو واگزار کرایا جائے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا