ڈاکٹر بلوندر سنگھ کی تحقیق کے بعد بی ایچ یو گیتا کے اُردو ترجمے پر تحقیق کرنے والی ملک کی پہلی یونیورسٹی بن گئی، اب رامائن پر تحقیق ہوگی

0
0

شریمد بھگوت گیتا کے اردو ترجمے پر ملک کی یونیورسٹیوں میں کی جانے والی یہ پہلی تحقیق ہے:پروفیسر آفتاب احمد آفاقی
لازوال ڈیسک

وارانسی؍؍شریمد بھگوت گیتا کے ترجمے پر تحقیق مکمل ہو چکی ہے۔ گیتا کی تحقیق جموں کے بلوندر سنگھ نے کی ہے۔ اب بلوندر رامائن کے اردو ترجمہ پر تحقیق کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے اردو ترجمہ پر تحقیق کی اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔کاشی ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو نے شریمد بھگوت گیتا کے اردو ترجمے پر ملک میں پہلی تحقیق کرنے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ شعبہ اردو کے تحقیقی طالب علم بلوندر سنگھ نے بی ایچ یو کے شعبہ اردو سے شریمد بھگوت گیتا کے اردو ترجمے پر تحقیق کی ہے۔ انہوں نے گزشتہ ماہ یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب میں اپنی ڈگری بھی حاصل کی۔ اب بلوندر رامائن کے اردو ترجمہ پر تحقیق کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔اس وقت 250 سے زائد طلباء یوجی -پی جی میں بی ایچ یو کے شعبہ اردو میںتعلیم حاصل کر رہے ہیں اوراردو میں تحقیق کر رہے ہیں جہاںان میں 40 ریسرچ اسٹوڈنٹس ہیں۔ ان میں سے ایک جموں کے رہنے والے بلوندر سنگھ ہیں جنہوں نے شریمد بھگوت گیتا کے اردو ترجمے پر تحقیق کی اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔اس ضمن میں شعبہ کے سربراہ پروفیسر آفتاب احمد آفاقی کا دعویٰ ہے کہ شریمد بھگوت گیتا کے اردو ترجمے پر ملک کی یونیورسٹیوں میں کی جانے والی یہ پہلی تحقیق ہے۔واضح رہے اب بلوندر رامائن پر تحقیق کریں گے۔اس ضمن میں بلوندرجن کا تعلق جموں سے ہے، نے کہا کہ شریمد بھگوت گیتا کا اردو میں ترجمہ 300 سے زیادہ مصنفین نے کیا ہے۔ اپنی تحقیق کے لیے انہوں نے 150 سے زائد مصنفین کی اردو ترجمہ شدہ کتابوں کا مطالعہ کیا۔انہوں نے کہاکہ تحقیق کا مقصد نوجوانوں کو اردو ترجمے کے ذریعے شریمد بھگوت گیتا کا اصل مقصد بتانا تھا۔انہوں نے مزیدکہاکہ اب وہ شعبہ اردو کے چیئرمین سمیت دیگر اساتذہ کی مدد سے رامائن کے اردو ترجمہ کی اپنی قرارداد کو پورا کریں گے۔بلوندر نے کہاکہ سب سے پہلے انہوں نے خواجہ معین الدین چشتی اردو، عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ سے تحقیق کرنے کی کوشش کی۔ جہاں شعبہ اردو کے چیئرمین پروفیسر فخر عالم اعظمی نے تحقیق میں تعاون کیا اور اس سے متعلق معلومات فراہم کیں۔ پھر بلوندر نے ستمبر 2019 میں بی ایچ یو میں تحقیقی داخلہ کا امتحان دیا۔ یہ خوش قسمتی تھی کہ ان کا نام فہرست میں آ گیا اور داخلہ جنوری میں ہو گیا۔ انہوں نے شعبہ اردو میں ڈاکٹر رشی کمار شرما کی ہدایت پر تحقیق کی۔دریں اثناء شعبہ اردو کے چیئرمین پروفیسر آفتاب احمد آفاقی کا کہنا ہے کہ رامائن کے اردو ترجمے پر مبنی کتابوں کی بہت سی کاپیاں بی ایچ یو کی سنٹرل لائبریری میں رکھی گئی ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ شعبہ کے سابق پروفیسر ،پروفیسر حکم چندر نیر کی پہل پر یہ کتابیں ہندو یونیورسٹی لائی گئیں اور آج بھی یوجی ،پی جی کے ساتھ ساتھ ریسرچ کے طلباء بھی ان کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا