پونچھ حملہ : چھ افراد گرفتار

0
62

تلاشی آپریشن کا دائرہ مزید کئی علاقوں تک وسیع

جموں؍؍جموں وکشمیر کے پونچھ ضلع کے سرنکوٹ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے گرسائی علاقے میں چھ افراد کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ابتدائی تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ فضائیہ گاڑیوں پرحملے کے دوران دہشت گردوں نے امریکی ساخت کی رائفل اور چینی سٹیل گولیوں کا بھی استعمال کیا۔
اطلاعات کے مطابق پونچھ کے سرنکوٹ گرسائی میں ہفتے کی شام کو ملی ٹینٹوں نے ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں فضائیہ کا ایک جوان جاں بحق جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔دہشت گرد حملے میں شہید ہوئے آئی اے ایف جوان کی شناخت وکے پھاڑے کے بطور کی گئی ہے جبکہ زخمیوں کی پہچان باسط ، بی ایل سنگھ ، اے کے مشرا ، شام لال اور دھابی کے بطور ہوئی ہے۔
دہشت گرد حملے کے بعد فوج ، ایس او جی اور پیرا کمانڈوز نے پونچھ کے ایک درجن کے قریب علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی۔
ذرائع نے بتایا کہ رات بھر پونچھ کے جنگلی علاقوں میں تلاشی آپریشن جاری رہا اور اتوار دن بھر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے گھنے جنگلی علاقوں میں ملی ٹینٹوں کو تلاش کیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں پر حملے کے بعد دہشت گرد جنگلی علاقے کی طرف بھاگ گئے جن کی بڑے پیمانے پر تلاش جاری ہے۔دفاعی ذرائع نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پونچھ کے متعددجنگلی علاقوں میں تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پونچھ اور راجوری میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔ان کے مطابق حملہ آوروں کو بہت جلد انجام تک پہنچایا جائے گا کیونکہ ملی ٹینٹ جنگلی علاقے میں ہی چھپے بیٹھے ہیں جس کے پیش نظر اضافی اہلکاروں کو بھی جنگلی علاقے کی اور روانہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا پوچھ تاچھ کی خاطر پونچھ کے گرسائی علاقے میں چھ مقامی افراد کو حراست میں لے لیا گیاہے۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ فوج نے ابتدائی تحقیقات کے دوران جو رپورٹ اعلیٰ حکام کوسونپی ہے اس کے مطابق چار دہشت گردوں پر مشتمل ایک گروپ نے ہفتے کی شام کو ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں پر گرسائی علاقے میں گھات لگا کر حملہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں نے اس دوران امریکی ساخت کی رائفل اور چینی سٹیل گولیوں کا بھی استعمال کیا۔ان کا مزید کہنا ہے کہ حملے میں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ براہ راست ملوث ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا