پروفےسر بھےم سنگھ نے وزےراعظم نرےندر مودی کو لکھا مکوتب کہا حکومت کو برخاست کرکے گورنر راج لگانا ہی رےاست مےں امن بحالی کا واحد راستہ

0
0

لازوال ڈیسک
جموںنےشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفےسر بھےم سنگھ نے وزےراعظم نرےندر مودی کو اےک خط تحرےر کرکے ان پر زور دےا ہے کہ وہ جموں وکشمےر مےں امن بحالی کے لئے الےکشن کمےشن کے ذرےعہ تسلےم شدہ تمام رےاستی اور قومی سےاسی جماعتوں کے کم از کم پانچ پانچ نمائندوں کی مےٹنگ طلب کرےں حالانکہ الےکشن کمےشن نے حرےت کانفرنس کو تسلےم شدہ جماعت کی حےثےت نہےں دی ہے پھر بھی اےک مخصوص انتظام کے تحت اس کے نمائندوں کو بھی مدعو کےا جائے۔پروفےسر بھےم سنگھ نے خط مےں کہا کہ رےاست کے موجودہ حالات مےں ہر سےاسی پارٹی کی رائے سننا ضروری ہے۔ وزےراعظم کوہر گروپ اور ہرجماعت کی بات سننی چاہئے جس سے رےاست مےں امن بحالی کا راستہ نکالا جاسکے۔انہوں نے تسلےم کےا کہ وزےراعظم جموں وکشمےر کے بقےہ ملک کے ساتھ انضمام کے لئے عظےم خدمت کررہے ہےں جس طرح جموں وکشمےر کے مہاراجہ نے26 اکتوبر 1947کو الحاق نامہ پر دستخط کرکے کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمےر کا اس طرح مکمل الحاق نہےں ہوا ہے جس طرح دےگر 575رےاستوں کا ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ عارضی دفعہ ۔370مےں جلد از جلد ترمےم کےا جانا نہاےت ضروری ہے کےونکہ ےہ بے معنی ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر جمہورےہ کو اس بات کا اختےار حاصل ہے کہ وہ دفعہ ۔370مےں ترمےم ےا تبدےلی کرسکتے ہےں۔انہوں نے ہندستان کے وزےراعظم پر سے پرزور اپےل کی کہ وہ جموں وکشمےر کی تمام تسلےم شدہ سےاسی جماعتوں سمےت قومی جماعتوں کے پانچ پانچ نمائندوں کو مےٹنگ کے لئے طلب کرےں جس سے موجودہ بحران سے نپٹنے اور رےاست مےں امن بحالی کےلئے کےا کےا جانا چاہئے اس بارے مےں ان کی رائے لی جاسکے حالانکہ حرےت کانفرنس تسلےم شدہ سےاسی جماعت نہےں ہے اس کے باوجود اس کی بات بھی سنی جانی چاہئے جس سے رےاست مےں امن بحالی مےں اس کے تعاون کو ےقےنی بناےا جاسکے ۔پروفےسر بھےم سنگھ نے کہا کہ مےں نے دونوں ممالک ہندستان اور پاکستان کے مابےن امن قائم کرنے کے لئے پہلے بھی کوشش کی ہے جب مےں نے 2005اور 2007مےں ’دل سے دل کی بات ‘ مذاکرات کا اہتمام کےا تھا جس مےں پاک مقبوضہ کشمےر اور جموں وکشمےر کی تقرےباًً تمام سےاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی تھی جن مےں جموں وکشمےر سے ڈاکٹر کرن سنگھ، ، ڈاکٹر فاروق عبداللہ، پروفےسر عبدالغنی بھٹ اورپاک مقبوضہ کشمےر کے سردار عبدالقےوم خان اور کئی قانون ساز اراکےن نے شرکت کی تھی۔ ان مذاکرت سے پےغام گےا کہ ہم بندوق اور تشدد کے بغےر مل بےٹھ کر جموں وکشمےر کے مسئلہ کا حل تلاش کرنے چاہتے ہےں۔ انہوں نے وزےراعظم سے درخواست کی کہ مجھے اسی طرح اےک اور کانفرنس کرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ آپ کی ےہ اجازت دونوں ممالک ہندستان او رپاکستان کے لوگوں کے لئے عظےم تعاون ہوگا جس مےں رےاست مےں امن بحالی کا راستہ تلاش کےا جاسکے گاکےونکہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہےں ہے اور ہر مسئلہ کا حل بات چےت سے تلاش کےا جاسکتا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا