پردھان منتری آواس یوجناکچھوے چال،غریبوں کاآشیانہ کب بنے گا؟

0
0

افتخارجعفری/آکاش ملک

سرنکوٹ؍؍مرکزی معاونت سے چلنے والی پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم جس کا مقصد لوگوں کو معقول رہائشگاہ فراہم کرنا ہے ‘پر نہایت ہی سست رفتاری سے کام کیا جا رہا ہے جس پر لوگوں نے برہمی اظہار کیا ہے۔یہ اسکیم سال 2015ء میں شروع کی گئی تھی جسکا مقصد تمام ان شہریوں کو مکان فراہم کرنا ہے جن کے پاس گھر تعمیر کے لئے ذرائع دستیاب نہیں ہیں۔اس اسکیم کے زمرہ میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا گیا جو جھونپڑیوں اور کچے مکانات میں رہائش پذیر ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ بالا اسکیم سے کئی مستحقین کو فائدہ بھی حاصل ہوا ہے لیکن اس اسکیم پر سست رفتاری سے کام کئے جانے کی وجہ متعدد لوگوں کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔تحصیل سرنکوٹ کے متعدد علاقوں سے لوگوں کی یہ شکایات موصول ہوئی ہیں کہ اسکیم پر سست رفتاری سے کام کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ مذکورہ اسکیم کے زمرہ میں لائے گے ہیں۔ انہوں نے اپنے پرانے مکانات منہدم کر دئے تھے جبکہ نئے مکانات کو تعمیر کرنے کے لئے انہیں مرکز سے چار قسطوں میں پیسے دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم لوگوں کو ابھی تک پوری قسطیں نہیں مل پائی ہیں جس کی وجہ سے متعدد لوگوں کے مکانات کی تعمیر ادھوری ہو پائی ہے جس سے انہیں کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔لوگوں نے مرکزی حکومت کے تئیں ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت لوگوں کے ساتھ کئے گے وعدوں پر کھرا نہیں اتر رہی ہے اور فنڈس مہیا کرانے میں تاخیر کی جا رہی ہے جس سے لوگوں کو کھلے آسمان تلے یا ٹینٹوں میں رہنا پڑ رہا ہے۔لوگوں نے مرکزی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم کی عمل آوری میں سرعت لائی جائے تاکہ لوگ ادھورے مکانات کی تعمیر کو مکمل کر سکیں۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ باقی ماندہ قسطوں کو جلد سے جلد فراہم کیا جائے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ پارلیمانی انتخابات سے قبل پردھان منتری نے یہ اعلان کیا تھا کہ سال 2022 ء سے پہلے تمام شہریوں کو رہائشگاہ فراہم کرنا ان کا اولین مقصد ہوگا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا