مناسک حج کا آغاز :منیٰ نے سفید چادر اوڑھ لی

0
72

بیس لاکھ سے زیادہ مسلمانان عالم حج کے فرائض انجام دینے میں مصروف

لازوال ڈیسک

مکہ مکرمہ؍؍مناسک حج کا آج سے آغاز ہو گیا ۔ ہندستان سمیت دنیا بھر کے بیس لاکھ سے زیادہ مسلمان اس بار شریک حج ہیں جو منیٰ کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔ سعودی حکام کے مطابق پوری دنیا سے آئے حاجیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے اور کسی نا خوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ایک لاکھ سے زائد سکیورٹی جوانوں کومتعین کیا گیا ہے ۔ اس مرتبہ ایرانی شہری بھی شریک حج ہیں ۔سعودی عرب اور ایران دونوں خطے میں روایتی حریف ہیں ۔ ان دونوں کے درمیان پچھلے دنوں کشیدگی اتنی بڑھ گئی تھی کہ گزشتہ سال ایرانی عازمیں سفر حج نہیں کر سکے تھے اور ایک اہم دینی فریضے کی انجام دہی سے محروم رہ گئے تھے ۔ حالات اس بار بھی پوری طرح خوشگوار نہیں۔ اس بار سعودی عرب اور قطر کے مابین سفارتی تنازعے کے بادل بھی چھائے ہوئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق حجاج کرام نے بدھ سے اپنے فریضہ حج کا آغاز کردیا ہے۔بدھ کو نماز فجر کی ادائی کے بعد احرام باندھے حجاج کرام یوم ترویہ کے لیے منیٰ کی جانب روانہ ہو چکے ہیں۔ جمعرات کو حج کے سب سے بڑے رکن کی ادائی کی کے لیے حجاج کرام میدان عرفات میں جمع ہوں گے۔ اسی دوران اسلام کے پانچویں رکن حج کی ادائیگی کے لئے دنیا بھر سے اٹھارہ لاکھ سے زائد عازمین سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ سعودی عرب میں آج 8 ذوالحجہ ہے جو کہ مناسک حج کا پہلا دن ہوتا ہے۔ لاکھوں عازمین احرام باندھ کر حج کی نیت کر کے تلبیہ کہتے ہوئے لاکھوں کی تعداد میں منیٰ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ یہاں وہ یوم ترویہ گزاریں گے۔ منیٰ میں ہی عازمین آج ظہر، عصر، مغرب اور عشا جب کہ کل فجر کی نماز ادا کریں گے۔ اس کے بعد عازمین عرفات کے لئے روانہ ہوں گے جہاں حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ہوگا۔کل میدان عرفات میں نماز ظہر اور عصرایک ساتھ ادا کرنے اور مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے بعد عصر اور مغرب کے درمیان وقوف ہوگا جس میں حجاج کرام، اللہ رب العزت کے حضور ذکر و تسبیح کیساتھ خصوصی دعائیں کریں گے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق، سعودی حکام نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ بیس لاکھ سے زیادہ عازمین رواں برس فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے پہنچے ہیں۔ اس موقع پر ریاست کے متعلقہ مختلف سکیورٹی اداروں کی جانب سے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں تا کہ عازمین حج کی سلامتی اور ان کی جانب سے سہولت کے ساتھ مناسک کی ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے۔سعودی حکومت نے دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر ایک لاکھ سے زائد اہلکاروں کو مختلف مقامات پر تعینات کیا ہے۔ سعودی حکومت نے دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر ایک لاکھ سے زائد اہلکاروں کو مختلف مقامات پر تعینات کیا ہے۔سعودی حکومت نے دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر ایک لاکھ سے زائد اہلکاروں کو مختلف مقامات پر تعینات کیا ہے۔ اس کے علاوہ مسلسل فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔ اسی دوران اسلام کے پانچویں رکن حج کی ادائیگی کے لئے دنیا بھر سے اٹھارہ لاکھ سے زائد عازمین سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق، سعودی عرب کی نظامت عامہ برائے پاسپورٹس کے ڈائریکٹر جنرل ، میجر جنرل سلیمان الیحییٰ نے ایوان صنعت وتجارت جدہ میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ 1650000 عازمین حج فضائی سفر کے ذریعے پہنچے ہیں۔ 88500 کی زمینی راستے سے آمد ہوئی ہے اور 14,800 سمندری راستے سے سعودی عرب پہنچے ہیں۔انھوں نے مزید بتایا کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے 134,000 شہری اور 109,000 غیر ملکی تارکینِ وطن حج کریں گے۔ واضح رہے کہ اس سال حج کے لیے دنیا بھر سے بیس سے تیس لاکھ کے درمیان عازمین ِ حج کی مکہ مکرمہ میں آمد متوقع ہے۔نظامت عامہ برائے پاسپورٹس کے مطابق اس نے مقدس مقامات کے لیے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں 73,488 تارکین وطن کو لائسنس جاری کیے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا